آئینی ترمیم کو نہیں مانتے ،وزیراعلیٰ کے پی

Oct 22, 2024 | پاکستان

Share This Post

وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کو نہیں مانتے اس کے خلاف احتجاجاً پورے ملک کو بلاک کردیں گے۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم آئینی ترمیم کو نہیں مانتے، اس کے خلاف احتجاج کریں گے، فائنل احتجاج کا ایک بڑا پلان بنائیں گے اور پورے ملک میں احتجاج کریں گے احتجاج کے دوران جسے جہاں رکاوٹیں ملیں گی تو وہیں پر ہی احتجاج جاری رکھے کیوں کہ رکاوٹیں عبور کرنا ہر کسی کے لیے ممکن نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم احتجاج کی کال دیں گے اور پورے پاکستان کو بلاک کریں گے جسے ملک بھر سے لوگ جوائن کریں گے اس حوالے سے عمران خان سے میٹنگ ہونی ہے، ہم آگے بڑھیں گے اسلام آباد کی طرف جائیں گے، جو رکاوٹوں کے سبب احتجاج میں شامل نہیں ہوپائے گا اور کہیں رک جائے تو وہ بھی ہمارے احتجاج کا حصہ ہوگا ہم اس وقت تک احتجاج ختم نہیں کریں گے جب تک اس حکومت سے جان نہیں چھوٹ جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور حکومت میں دہشت گردی ختم ہوچکی تھی مگر سازش کے ذریعے جیسے ہی نئی حکومت آئی ہمارے صوبے کے حالات بھی خراب ہوگئے اور پاکستان بھر میں ایسی ہی صورتحال ہوگئی، یہ ان ہی لوگوں کی پالیسیوں کی وجہ سے ہے، اب ہم خراب حالات کو درست کرنے کی کوشش کررہے ہیں صوبے میں پولیس میں بھرتیاں بھی ہورہی ہیں اور انہیں وسائل بھی دے رہے ہیں پولیس جو قربانی دے رہی ہے اسے سلام پیش کرتے ہیں۔

ایک سوال پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کی اپنی گورننس ٹھیک نہیں، لاہور کے نجی کالج کا مالک کون ہے سب کو معلوم ہے اس کے کالج میں ایک حرکت ہوئی ہے ان کا اپنا وزیر تعلیم کہہ رہا ہے کہ یہ کام ہوا ہے اور وزیراعلیٰ پنجاب کہتی ہیں کہ یہ کام پی ٹی آئی نے کیا ہے، کچھ تو شرم کرو بس جو دل چاہو الزام پی ٹی آئی پر لگادو۔

انہوں ںے وزیراعلیٰ پنجاب پر تنقید کی کہ وہ اپنے صوبے کے حالات ٹھیک کریں ہم پر کس بات کا الزام ہے؟ کالج میں اتنا غلط کام ہوا ہے چوںکہ اس کا مالک سرمایہ دار ہے اور سب کو پتا ہے ن لیگ اور پیپلز پارٹی سرمایہ داروں کی پارٹی ہے یہ لوگ سرمایہ داروں سے پیسے لے کر انہیں سہولتیں دیتے ہیں ان سے کمیشن لیتے ہیں یہ اپنے بیانات کو ٹھیک کریں گے اور کسی صوبے پر اس قسم کے الزامات نہ لگائیں کہ پنجاب میں دہشت گردی کے پی سے ہورہی ہے بلکہ کے پی وہ صوبہ ہے جو دہشت گردی کا مقابلہ کررہا ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم پر ایسے گھٹیا الزامات لگانا پنجاب حکومت کو زیب نہیں دیتا اور مریم نواز اگر کیپٹن (ر) صفدر کو اپنا شوہر مانتی ہیں تو وہ خیبرپختون خوا صوبے کی بہو ہیں کچھ شرم کریں اس صوبے کی بہو ہوتے ہوئے اسی صوبے کے پیچھے لگی ہیں اور دو خواتین مزید بھی ہمارے پیچھے لگادی ہیں جو ہمارے خلاف بولتی رہتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے بولنے کے بجائے عوام میں جاؤ اور معلوم کرو کہ تمہاری حیثیت کیا ہے، مریم نواز خود الیکشن ہاری ہوئی ہے اور فارم 47 کی بنیاد پر وزیراعلی بنی ہوئی ہے جس ملک کا وزیراعلی فارم 47 پر آیا ہو تو ان لوگوں کی اخلاقیات کیا ہوں گی، وقت وقت کی بات ہے ادارے سپورٹ کررہے ہیں وقت جلد بدلے گا ہم ڈٹے ہوئے ہیں مینڈیٹ واپس لیں گے اور ایسی ترامیم ختم کردیں گے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اس حکومت نے کسی کے گھر میں گھسنے کا، چادر و چاردیواری کے تقدس کو پامال کرنے کا، کسی کی عزت پر ہاتھ ڈالنے کا، جعلی مقدموں، جبر، تشدد اور اغوا کا جو راستہ نکالا ہے حکومت بھول گئی آپ کا اپنا گھر بھی اس سے محفوظ نہیں، ہم چھوڑیں گے نہیں بدلہ لیں گے۔

Share This Post