محمد سعد ظہیر نے فیک نیوز،فیک تصاویر اور فیک ویڈیوز کا حل بھی نکال لیا
سعودی کمپنی نے پاکستانی نوجوان اے آئی ماہر کیساتھ مفاہمی یادداشت پر دستخط کردیئے
لاہور(سٹاف رپورٹر)پاکستان کے نوجوان ٹیکنالوجی ماہر محمد سعد ظہیر نے مصنوعی ذہانت اے آئی کے میدان میں ایسی خدمات انجام دی ہیں جو نہ صرف پاکستان بلکہ سعودی عرب اور آسٹریلیا جیسے ممالک میں بھی سراہی جا رہی ہیں۔محمد سعدجو کہ لاہور سے تعلق رکھتے ہیں نے ڈیپ فیک ڈیٹیکشن، ڈیجیٹل گورننس، ہیلتھ ٹیک، اور فِن ٹیک کے شعبوں میں قابلِ ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ان کے تیار کردہ اے آئی سلوشنز اس وقت سعودی عرب اور آسٹریلیا کے کئی سرکاری اور نجی اداروں میں استعمال ہو رہے ہیں۔حال ہی میں، انہوں نے سعودی عرب کی ایک ممتاز ٹیک کمپنی ایم آئی ٹی کیساتھ باقاعدہ شراکت داری (MoU)سائن کی ہے، جس کے تحت جدید اے آئی سلوشنز کو خلیجی مارکیٹ میں متعارف کرایا جائے گا۔ اس شراکت کا مقصد ڈیجیٹل سیکیورٹی، ڈیپ فیک کی شناخت، اور خودکار سرکاری نظام کو مضبوط بنانا ہے۔
پاکستان کے نوجوان آئی ٹی ماہر محمد سعدکا یہ کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان میں تیار کی گئی ٹیکنالوجی عالمی سطح پر استعمال ہو اور دنیا یہ جانے کہ یہاں بھی جدت اور وژن کی کوئی کمی نہیں،پاکستان میں بھی محمد سعد کی ٹیم نے اہم سرکاری اداروں کیساتھ ملکر ٹیکس آٹومیشن، ڈیجیٹل ریگولیشن، اور جعلی مواد کی شناخت جیسے اہم مسائل پر کام کیا ہے۔ان کے بنائے گئے سسٹمز عوامی خدمت کے شعبوں کو زیادہ شفاف، تیز رفتار اور ڈیجیٹل بنانے میں مددگار ثابت ہوئے ہیں۔5سال میں محمد سعد نے خود کو ایک معروف اے آئی ماہر، پراجیکٹ لیڈ اور وژنری ٹیک انٹرپرینیور کے طور پر منوایا، انہیں پاکستان میں نیشنل اے آئی مقابلے میں پہلی پوزیشن حاصل ہوئی، اور انہوں نے مشہور ٹیک ایونٹ SOFTECمیں جج کے فرائض بھی انجام دیے۔محمد سعد ظہیر کی یہ کامیابیاں صرف ذاتی نہیں بلکہ پاکستانی ٹیکنالوجی سیکٹر کیلئے ایک مثال ہیں کہ محدود وسائل میں بھی عالمی معیار کے حل تیار کیے جا سکتے ہیں۔ ان کی خدمات ملکی ترقی، ڈیجیٹل تحفظ، اور ٹیکنالوجی کی برآمد میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔آئی ٹی ماہر محمد سعد ظہیر کے اے آئی کی مدد سے تیار کردہ ڈیپ فیک ڈیٹیکشن سافٹ ویئر میں خوبی یہ ہے کہ یہ کسی بھی فیک نیوز،فیک تصویر یا فیک ویڈیو کو ناصرف تلاش کر سکتا ہے بلکہ خود کار سسٹم کے تحت اس فیک ویڈیو یا فیک تصویر کویا نیوز کو ازد تحلیل بھی کر سکتا ہے۔پاکستان میں آجکل سب سے بڑا مسئلہ فیک نیوز،فیک ویڈیوز اور فیک تصاویر ہیں،ہمارے سیاستدانوں یا اداروں کے سربراہوں کی تصاویر کا غلط استعمال کیا جاتاہے ،اس سافٹ ویئر کی یہ خوبی ہے کہ یہ سافٹ ویئر نا صرف تصویر کی شناخت کرے گا بلکہ اسے تحلیل(ڈیلیٹ )بھی کردے گا۔