تقریباً 15 ماہ تک جاری رہنے والی تباہ کن جنگ، جس نے غزہ کی پٹی میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی میں ڈیڑھ سال میں پہلی بار کسی حد تک پرامن ماحول میں رمضان کے دن گذارنے کا موقع مل رہا ہے تاہم جنگ کی تلوار اب بھی ان کے سروں پر لٹک رہی ہے۔
اگرچہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کا اگلا مرحلہ ابھی تک ایک ایسے تصفیے سے مشروط ہے جو ابھی تک واضح نہیں ہوا ہے، لیکن جنوبی غزہ کی پٹی کے رفح کے علاقے میں فلسطینیوں نے ان تمام باتوں کو نظر انداز کر دیا جو انہیں پریشان کر سکتی ہیں۔ انہوں نے جنگ سے ہونے والی تباہی اور ملبے کے درمیان رمضان کا پہلا دن اجتماعی افطار کے ساتھ منایا۔
حماس نے اتوار کے روز اصرار کیا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کا دوسرا مرحلہ ہفتے کے روز اپنے پہلے مرحلے کے اختتام کے بعد شروع ہو جائے گا تاہم مذاکرات میں کسی معاہدے تک پہنچنے میں ناکامی کے دوران اسرائیل نے موجودہ جنگ بندی کو وسط اپریل تک بڑھانے کی امریکی تجویز منظور کرلی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ “اسرائیل ماہ رمضان کے دوران عارضی جنگ بندی کے لیے امریکی صدارتی ایلچی اسٹیو وٹ کوف کے منصوبے کو اپنا رہا ہے۔ یہ جنگ بندی اپریل کے وسط تک ایسٹر کی تعطیلات تک برقرار رکھی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل حماس کے ساتھ “وٹ کوف پلان کی تفصیلات” پر “فوری طور پر” مذاکرات شروع کرنے کے لیے تیار ہے، لیکن حماس نے اس معاملے کو مسترد کر دیا۔
اسرائیلی مؤقف پر تبصرہ کرتے ہوئے حماس کے رہنما محمود مرداوی نے ’اے ایف پی‘ کو موصول ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ نیتن یاہو کے دفتر کا حالیہ بیان معاہدوں کی بار بار چوری کی واضح تصدیق ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “خطے میں استحکام حاصل کرنے اور قیدیوں کی واپسی کا واحد راستہ معاہدے پر عمل درآمد کو مکمل کرنا ہے.اس کے لیے ضروری ہے کہ دوسرے مرحلے کو نافذ کیا جائے۔ غزہ میں مستقل جنگ بندی کی جائے،جامع انخلا اور تعمیر نو پر مذاکرات شروع کیے جائیں ‘‘۔
جنگ بندی 19 جنوری کو شروع ہوئی اور اس کا پہلا مرحلہ 42 دن تک جاری رہا جو کل ہفتے کو ختم ہوا۔ یہ جنگ بندی معاہدے میں شامل تین میں سے پہلا مرحلہ ہے۔
اس مرحلے کے دوران حماس اور دیگر دھڑوں نے غزہ کی پٹی میں 33 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جن میں آٹھ مقتولین کی لاشیں بھی شامل ہیں۔دوسری طرف اسرائیل نے 1,900 قیدیوں میں سے تقریباً 1,800 فلسطینیوں کو اپنی جیلوں سے رہا کیا.