محکمہ زراعت پنجاب کی بھوری اور زرد کنگی کے کنٹرول کیلئے سفارشات جاری

لاہور: ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق شعبہ پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز کی رپورٹ کے مطابق صوبہ میں بہاولپور،مظفرگڑھ،ڈی جی خان، گوجرانوالا، سیالکوٹ اور منڈی بہاؤالدین کے علاقوں میں چند جزوی رقبوں پر کاشتہ گندم کی فصل پر بھوری اور زرد کنگی کا حملہ مشاہدہ میں آیا ہے۔

ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے مزید کہا کہ گندم کی زرد کنگی کے پھیلاؤ کیلئے موزوں درجہ حرارت10 تا20ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ اس بیماری کا حملہ عام طور پر پتوں پر ہی ہوتا ہے جبکہ انتہائی شدید حملے کی صورت میں سٹے بھی متاثر ہوتے ہیں۔اس کی پہچان یہ ہے کہ پودے کے پتوں پر زرد رنگ کے چھوٹے چھوٹے دھبے متوازی قطاروں میں یا لائنوں میں صف بستہ ہوتے ہیں۔

وبائی حملے کی صورت میں اس کا نقصان بھوری کنگی سے کہیں زیادہ ہوتا ہے۔ شدید حملے کی صورت میں نقصان 20 تا 50 فیصد تک ہو سکتا ہے۔ بھوری کنگی کے پھیلاؤکیلئے موزوں ترین درجہ حرارت20 تا25 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔اس بیماری کا حملہ عام طور پر پودے کے پتوں پر ہوتا ہے جس کی وجہ سے خاکی رنگ کے دھبے لائنوں کی بجائے بے ترتیب اور منتشر ہوتے ہیں۔

بڑھوتری کی اگیتی حالت میں حملہ ہونے پر پودے کمزور ہو جاتے ہیں اور پودے کا خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔ سٹے کو خوراک دینے والے پتے پر حملہ کی صورت میں پیداوار میں کمی واقع ہوتی ہے۔

وبائی صورت اختیار کرنے پر یہ بیماری گندم پر حملے کی صورت میں فی ایکڑپیداوار میں 30 فیصد تک کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ کاشتکار گندم کی فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کریں اور فصل پرکنگی کے حملہ کی صورت میں پھپھوندکُش زہروں کا استعمال محکمہ زراعت (توسیع یا پیسٹ وارننگ) پنجاب کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے کریں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں