مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے حکومت کی ایک سالہ کارکردگی کو مایوس کن قرار دے دیا

اسلام آباد:مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت ایک سالہ کارکردگی پر خوشی کے شادیانے بجا رہی ہے جبکہ اس کارکردگی کے اثرات آج بھی عام عوام تک نہیں پہنچ پا رہے ہیں اور عوام مہنگائی، غربت، لاقانونیت سمیت درجنوں مسائل سے دو چار ہیں۔

مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کاشف چوہدری نے کہا کہ 2029 تک برامدات 60 ارب ڈالر تک بڑھانے اور 2035 کے ویژن کے تحت ملک کو ایک ٹریلین کے معیشت بنانے کا دعویٰ کیا گیا یہ دعوے اسی وقت کارگر ثابت ہو سکتے ہیں جب حقیقی معنوں میں معیشت دوست پالیسیاں بنائی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ تاجروں، صنعت کاروں اور انڈسٹریز کو سہولیات دی جائیں لیکن یہاں ٹیکسز پر ٹیکسز لگا کر تاجروں کا گلا کاٹا جا رہا ہے، سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے معاشی استحکام زبوں حالی کا شکار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ داخلی سیکیورٹی کے سنگین مسائل درپیش ہیں، دہشت گردوں اور خوارج کے حملوں سے سیکیورٹی اہلکاروں سمیت شہری ہلاک اور شدید زخمی ہو رہے ہیں۔

کاشف چوہدری نے کہا کہ ایک طرف حکومت کفایت شاری کا درس دیتی ہیں لیکن دوسری طرف خود ہی اپنے دعووں پر کاری ضرب لگا دیتی ہے، وزیروں مشیروں کی فوج بھرتی کر کے اپنے دعووں کی نفی کر دی ہے۔

حکومت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام پر توجہ دی جائے اور داخلی سیکیورٹی کے لیے جامع پلان بنا کر ملک دشمنوں کا مکمل صفایا کیا جائے۔

صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے کہا کہ معیشت کے استحکام کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرکے معیشت دوست پالیسیاں بنائی جائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں