راولپنڈی: جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما و مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے پاس ہمارے مطالبات کو رد کرنے کا راستہ نہیں۔
مرکزی رہنما جماعت اسلامی لیاقت بلوچ کا جماعت اسلامی کے دھرنے و جلسے سے خطاب میں کہنا تھا کہ حکومت کے لیے مشورہ ہے کہ وزیر اعظم خلوص نیت سے ںیورو کریسی کو ٹاسک دیں کہ وہ ان کے لیے کوئی راستہ نکال کر عوامی ریلیف ممکن بنائیں۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ جب جماعت اسلامی کے کارکنان راولپنڈی پہنچے تودھرنے کے اثرات حکمرانوں پر پڑنا شروع ہوگئے، حکمرانوں نے کہا کہ مطالبات پر مذاکرات کرنا چاہتے ہیں جماعت اسلامی نے ویلکم کہا اور جماعت کی ٹیم وزراء کی کمیٹی کے ساتھ بیٹھ گئی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام پر جو بجلی کے بم گرائے جارہے ہیں انکو کم ہونا چاہئے، پیڑول پر زراعت پر ٹیکسوں کی بھرمار ہے، ملازمین کے لیے انکم ٹیکس کے لیے جو بوجھ ڈالا گیا وہ سب کم ہونا چاہئے۔
لیاقت بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ یہ کہتے ہیں آئی پی پیز کے حوالے سے بین الاقوامی مجبوریاں ہیں ہم نے انہیں بتایا کہ 92 فیصد پاکستان کی اونر شپ ہے، آج مذاکرات میں انہوں نے ٹیکنکل کمیٹی بنائی ہے، حکومتی کمیٹی آج رات مشورہ کرے گی لیکن ہم بیٹھے ہیں عوام کے لیے ریلیف لیکر رخصت ہوں گے۔