دکی: بلوچستان کے علاقے دکی کی ایک مقامی کول کمپنی کی کوئلہ کانوں پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کیا جس کے تنیجے میں 19 کان کن جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
دکی کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کول کمپنی پر حملے کے نتیجے میں 19 مزدور جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہونے کے ساتھ ساتھ حملہ آوروں نے 10 کوئلہ کانوں کے انجن بھی آگ لگا کر نذر آتش کر دیے ہیں۔
ڈسٹرکٹ چیئرمین دکی حاجی خیر اللہ ناصر نے کہا کہ حملہ آوروں نے حملہ میرے کوئلہ کانوں پر کیا ہے اور اس حملے میں ہینڈ گرینیڈ اور راکٹ لانچر سمیت دیگر بڑے ہتھیار استعمال کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس اور ایف سی کو 2 گھنٹے پہلے اطلاع دی گئی تھی لیکن ابھی تک کوئی نہیں پہنچا ہم اپنی مدد آپ کے تحت موقع سے لاشیں اٹھا رہے ہیں اور زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کر رہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کوئلے کی کانوں پر حملے میں اموات کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے اس وقت 13 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا چا چکا ہے۔
ایس ایچ او دکی ہمایوں خان ناصر کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے مزدوروں کو ٹولیوں کی شکل میں یکجا کرکے فائرنگ کی ہے جبکہ حملہ آوروں نے کوئلہ کانوں کی مشینری کو بھی جلایا ہے، انہوں نے کہا کہ جاں بحق اور زخمی ہونے والے تمام مزدور پشتون ہیں۔