لاہور،موسم گرما میں معمول سے زیادہ بارشوں کی پیش گوئی کردی گئی ہے ، رواں سال گرمیوں میں اوسط درجہ حرارت بھی معمول یا کچھ زیادہ رہنے کی توقع کی جا رہی ہے
تفصیلات کے مطابق ملک میں موسم بہار کے دوران توقعات سے زیادہ بارشوں کے بعد اب محکمہ موسمیات نے موسم گرما میں بھی معمول سے زیادہ بارشوں کی پیش گوئی کردی۔
ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق محکمہ موسمیات نے موسم گرما کے دوران اوسط درجہ حرارت بھی معمول یا کچھ زیادہ رہنے کی توقع ظاہر کی ہے۔
دوسری جانب ملک میں رواں سال میں معمول سے زیادہ بارشوں کی وجہ سے کئی علاقوں میں موسم تاحال سرد ہے، جبکہ کئی ایسے میدانی علاقے جہاں اپریل میں موسم گرم ہونا شروع ہو جاتا ہے، وہاں بھی موسم تاحال خوشگوار ہے۔
جبکہ اب ملک کے کئی علاقوں میں مزید بارشوں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں میں چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بالائی خیبر پختونخوا، پنجاب، کشمیر اورگلگت بلتستان میں چند مقامات پر تیزہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔
جبکہ ملک کے میدانی علاقوں میں غیر متوقع بارشوں کی وجہ سے گندم کی فصل کو نقصان پہنچنے کا انکشاف ہوا ہے۔ خاص کر پنجاب کے کئی اضلاع میں گزشتہ کئی روز سے جاری بارشوں اور ژالہ باری کے باعث گندم کی فصل کو شدید نقصان پہنچا ہے
ابتدائی اندازوں کے مطابق صوبے کے مختلف اضلاع میں حالیہ شدید بارش اور ژالہ باری سے 5 سے 6 فیصد گندم کی فصل نقصان ہوئی ہے جس کی مالیت تقریباً23 ارب روپے ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق کئی اضلاع میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران بارش اور ژالہ باری ہوتی رہی ہے جس کے نتیجے میں پودے جڑ سے اکھڑ گئے اور تقریباً 50 فیصد کھڑی فصلیں بیٹھ گئیں، جبکہ کسانوں نے اندازہ لگایا کہ ہے بیٹھ جانے والی فصل 70 فیصد تک ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق 30 مارچ 2023 تک ہونے والی بارشوں میں ایک کروڑ 60 لاکھ 14 ہزار ایکڑ رقبے پر پھیلی ہوئی گندم میں سے 8 لاکھ ایکڑ پر جزوی نقصان ہوا ہے اور 30 ہزار ایکڑ پر مکمل پر تباہی ہوئی ہے۔
پنجاب کروپ رپورٹنگ سروس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالقیوم کے مطابق سب سے زیادہ متاثرہ ہونے والے علاقوں میں شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب کے اضلاع ہیں جہاں فصلوں کے نقصان کا اندازہ تقریباً 40 فیصد لگایا گیا ہے
جس کے بعد مظفر گڑھ میں 14.8 فیصد، ساہیوال میں 14 فیصد، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 12.9 فیصد، اوکاڑہ میں 12.5 فیصد بھکر میں 10.5 فیصد، پاکپتن میں 10.2 فیصد جبکہ پانچ اضلاع میں نقصان 10 فیصد سے کم ہوا ہے اور دیگر علاقوں میں غیرمعمولی نقصان رپورٹ ہوا ہے۔
جائزے کے مطابق متاثرہ علاقوں میں 20 فیصد پیداوار جزوی طور پر تباہ ہوئی ہے جہاں معمولی حالات میں فی ایکڑ سے اوسطاً31 من سے 24 من پیداوار ہوتی ہے اور یوں دستیاب اعداد و