محکمہ خوراک سندھ کے گوداموں میں پڑی اربوں روپے مالیت کی گندم، 8 فوڈ انسپکٹرز اور سپروائزرز کو معطل کر دیا گیا ہے سیکرٹری خوراک راجہ خرم شہزاد عمر نے ملازمین کو معطل کر کے شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔
ڈائریکٹر فوڈ سندھ کی رپورٹ کے مطابق گوداموں سے گندم غائب ہے، سیکریٹری خوراک فوڈ انسپکٹر بدر کیریو، قمر الدین میمن، شہمیر سولنگی، علی نواز میمن، گدا حسین کھوسو، لاڑکانہ کے غلام علی خاصخیلی اور ضلع خیرپور کے ارشاد علی کلہوڑو کو بھی معطل کر دیا گیا۔معطل فوڈ گودام نوشہروفیروز کے انسپکٹر بدر کیریو پر 4 ہزار میٹرک ٹن گندم غائب کرنے کا الزام، نور پور گودام کے انچارج گدا حسین پر 15 سو میٹرک ٹن گندم غائب کرنے کا الزام۔فوڈ سپروائزر علی نواز میمن کو ایک ہی وقت میں 6 گوداموں کا انچارج بنایا گیا
جہاں سے 3011.205 میٹرک ٹن گندم غائب ہے فوڈ انسپکٹر قمر میمن کو تین گوداموں کا انچارج بھی بنایا گیا جس سے 2325 میٹرک ٹن گندم بھی ضائع ہوئی فوڈ انسپکٹر شمیر سولنگی کو بھی تین مراکز کا انچارج بنایا گیا جہاں سے 494,884 میٹرک ٹن گندم غائب پائی گئی
انسپکٹر غلام علی خاصخیلی نے نوشہرو فیروز کے شہید بینظیر آباد کے مجید کیریو کے گودام سے 13695.646 میٹرک ٹن گندم غائب پائی ضلع خیرپور کے فقیر آباد فوڈ گودام کے فوڈ سپروائزر ارشاد کلہوڑو نے 1292 میٹرک ٹن گندم ضائع کر دی۔ لاڑکانہ ضلع کے بصیر احمد مینگل کی 1790.441 میٹرک ٹن گندم ضائع ہوئی۔