بھارت کو امریکہ کی دھمکی

نئی دہلی: عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے ویڈیو لنک کے ذریعے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے روس پر عائد پابندیوں کے حوالے سے گفتگو کی۔

ایک گھنٹے جاری رہنے والی گفتگو میں صدر جوبائیڈن نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے کہا کہ روس سے تیل کی مزید خریداری یوکرین کی جنگ پر امریکی ردعمل میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔

صدر جوبائیڈن نے کہا کہ روس اور چین کے درمیان گہرے تعلقات پر بھارت کے خدشات سے آگاہ ہیں، بھارت کا تیل کی خریداری پر روس پر انحصار کرنے سے بھارت کے دنیا کے ساتھ تعلقات میں فرق پڑ سکتا ہے۔

اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے بتایا کہ انھوں نے روسی صدر کو یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی تجویز دی تھی جس پر انھوں نے غور کرنے کا وعدہ بھی کیا تھا۔

گفتگو کے دوران دونوں رہنماؤں نے یوکرین کے قصبے بُوچا میں روسی افواج کے قتل عام کی مذمت بھی تھی۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے میڈیا کو بتایا کہ صدر جوبائیڈن نے وزیر اعظم مودی پر واضح کیا ہے کہ روس سے مزید تیل کی خریداری بھارت کے مفاد میں نہیں ہے۔

دوسری جانب بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ روس سے ہماری ایک مہینے کی تیل کی خریداری اس سے کم ہے جو یورپ ایک دوپہر میں کرلیتا ہے۔ اس لیے توجہ بھارت پر نہیں بلکہ یورپ پر ہونا چاہیئے۔

واضح رہے کہ روس کے یوکرین پر حملے کے بعد امریکا نے روس پر کئی اقتصادی پابندیاں عائد کی ہیں جن میں تیل کی خریداری بھی شامل ہے تاہم بھارت نے حال ہی میں روس سے تیل خریدا ہے۔