ایف بی آر پرسائبر حملہ،تمام ویب سائٹس بند

اسلام آباد: فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) کو ہیکرز نے سائبر حملے کا نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں ایف بی آر کی طرف سے آپریٹ کی جانے والے تمام سرکاری ویب سائٹس بند ہوگئیں۔

ایف بی آر کی ویب سائٹس اور ڈیٹا سینٹر بند ہونے سے ملک کی شپمنٹس بھی متاثر ہوئی ہیں۔ سائبر حملے کے نتیجے میں کسٹمز پر بھی دباؤ آیا ہے۔ بارڈر سٹیشنز پر تازہ سبزیوں کی کنسائنمنٹس پھنس کر رہ گئی ہیں۔ صارفین ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ سے مستفید ہونے سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔

ایک اعلیٰ افسر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ ہیکرز نے ایف بی آر کے ڈیٹا سینٹر پر حملہ کیا اور وہ مائیکروسافٹ کے ہائپر وی سافٹ ویئر کو توڑنے میں کامیاب ہوگئے، قومی بحران جیسی یہ صورتحال ہفتہ کو رات گئے دو بجے پیدا ہوئی اور کل رات تک ویب سائٹس کو بحال نہیں کیا جا سکا۔
انہوں نے کہا یوم آزادی کے موقع پر سائبر دہشت گردی ہوئی ہے، ہیکرز کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی۔ ایف بی آر نے اس حوالے سے کوئی سرکاری موقف جاری نہیں کیا۔

مذکورہ افسر نے بتایا کہ ہیکرز نے ڈیٹا سینٹر کی ورچوئل انوائرمنٹ اور ہائپر وی سافٹ ویئر کو نقصان پہنچایا پاکستان نے سسٹم کی بحالی کیلئے ادارہ مائیکروسافٹ سے رابطہ کیا ہے۔ ایف بی آر کی ویب سائٹ کھولی جائے تو اس پر ویب سائٹ کے شیڈولڈ مینٹینس کیلئے عارضی طور پر ڈاؤن ہونے کا پیغام لکھا نظر آتا ہے۔

ایف بی آر کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے حکام نے بتایا کہ ہم نئی ورچوئل انوائرمنٹ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس میں دو دن لگ سکتے ہیں، ہم ویب سائٹس اور ضروری ڈیٹا سینٹر کی کل تک بحالی کیلئے کوشاں ہیں تاہم ہم ڈیٹا کی منتقلی میں جلد بازی نہیں چاہتے تاکہ مزید نقصان نہ ہو۔

ہیکرز گزشتہ چند دنوں سے ڈیٹا رومز میں گھسنے کی کوشش کر رہے تھے اور سیریس سائبر اٹیک کی وارننگ بھی جاری کی گئی تھی تاہم ایف بی آر نے وارننگ کو نظر انداز کیا آخر کار ہیکرز اپنی کوشش میں کامیاب ہوگئے۔ ایف بی آر کے ڈیٹا سینٹر پر گزشتہ سال 23 مارچ کو بھی حملہ ہوا تھا جو ناکام رہا تھا۔

واضح رہے کہ ایف بی آر کے ڈیٹا بیس میں کھربوں روپے کی ٹرانزیکشنز اور شہریوں کے اثاثوں، آمدنی و اخراجات کی حساس تفصیلات موجود ہیں۔

ذرائع کے مطابق سائبر حملے میں ایف بی آر کی ٹیکنالوجی اور ڈیٹا کے حوالے سے ریڑھ کی ہڈی سمجھی جانیوالی کمپنی پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ (پی آر اے ایل) بھی متاثر ہوئی ہے۔ مذکورہ کمپنی ڈیٹا سینٹر کو فائر والز کے ذریعے محفوظ بنانے میں ناکام رہی ہے ذرائع کے مطابق کمپنی میں عہدوں پر تعیناتیاں میرٹ کے بجائے پسند ناپسند کی بنیاد پر کی گئی ہیں۔