شام : درعا میں حزب اللہ ملیشیا کا دست راست مارا گیا

شام میں انسانی حقوق کے نگراں گروپ المرصد کے مطابق جنوبی شام میں درعا کے مشرقی دیہی علاقے میں لبنانی ملیشیا حزب اللہ کا اہم ترین ایجنٹ مارا گیا۔ اس سے قبل مذکورہ ایجنٹ کو مارنے کی متعدد کوششیں کی جا چکی تھیں۔معلومات کے مطابق حزب اللہ کے ایجنٹ کو نا معلوم مسلح افراد نے درعا کے مشرق میں واقع قصبے صیدا میں براہ راست فائرنگ کا نشانہ بنایا۔ اس کے نتیجے میں وہ فوری طور پر مارا گیا۔

شامی اپوزیشن کے میڈیا نیٹ ورکس کے مطابق ہلاک ہونے والے کا نام عارف الجہمانی ہے۔ وہ شام کے شہر درعا میں حزب اللہ کا اہم ترین آدمی تھی۔واضح رہے کہ المرصد گروپ کے اعداد و شمار کے مطابق جون 2019ء سے اب تک درعا اور جنوبی شام میں ہونے والے حملوں اور قاتلانہ اقدام کی کوششوں کی تعداد 1126 ہو چکی ہے۔ ان کارروائیوں میں اختیار کیے گئے اسلوبوں میں دھماکا خیز مواد اور بارودی سرنگوں کا استعمال، کار بم دھماکے اور براہ راست فائرنگ شامل ہے۔

گذشتہ برس متعدد ذرائع کا کہنا تھا کہ حزب اللہ نے شام سے بتدریجی انخلا کے منصوبے کا آغاز کر دیا ہے۔ بالخصوص اس پر عمل درامد جنوبی اور جنوب مشرقی محاذوں سے شروع ہوا ہے۔ اب تک حزب اللہ کے 2500 سے زیادہ جنگجو اور عسکری ماہرین اور کمانڈروں کو واپس بلایا جا چکا ہے۔اس وقت یہ خبریں آئی تھیں کہ حزب اللہ کے جنگجوؤں کی ایک بڑی تعداد گذشتہ برس کے وسط میں لبنان لوٹ چکی ہے۔ یہ لوگ لبنان بالخصوص جنوبی حصے میں عسکری مراکز کے ساتھ جڑ گئے ہیں جو مقبوضہ اراضی کے ساتھ سرحد کے متوازی قائم ہیں۔