پاکستان اورامریکا کا فوجی اڈوں پرکوئی نیا معاہدہ نہیں ہوا، دفتر خارجہ

اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں امریکا کا کوئی فوجی اڈہ یا ائیر بیس نہیں، اور دونوں ممالک کے مابین وجی اڈوں کے قیام کا کوئی نیا معاہدہ بھی نہیں ہوا۔

اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امریکا کا کوئی فوجی اڈہ یا ائیر بیس نہیں، اور نہ ہی پاکستان اور امریکا کے درمیان فوجی اڈوں کے قیام کا کوئی نیا معاہدہ ہوا ہے، دونوں ممالک کے مابین ماضی کے ائیر اور گراؤنڈ لائن آف کمیونیکیشن کے معاہدے ہیں۔ امریکا کو افغانستان کے لئے فوجی اڈے دینے کے حوالے سے واضح بیان دے چکے ہیں، امریکا کا پاکستان میں کوئی ائربیس یا اڈہ نہیں اور نہ ہی اس طرح کا کوئی پلان ہے، امریکا کے ساتھ 2001 کے تعاون کے فریم ورک کے تحت کام کر رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں افعانستان کے امن میں بہتری آئے، افغانستان سے عالمی فورسز کے بعد سکیورٹی خلا پیدا نہ ہو، ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان کا واحد حل سیاسی ہے اور کبھی بھی کوئی فوجی حل نہیں تھا۔

زاہد حفیط نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے ہماری پالیسی تبدیل نہیں ہوئی، بھارت بامقصد مذاکرات کے لئے سازگار ماحول پیدا کرے، تنازعہ کشمیر کے حل بغیر بامقصد مذاکرات ممکن نہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال دگرگوں ہے، کشمیری بھارتی فوج کے ہاتھوں ٹارچر ریپ اور ماورائے عدالت قتل جیسے سنگین جرائم کا سامنا کر رہے ہیں، عالمی برادری کشمیر کی صورت حال کا نوٹس لے۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیر کا بیان نا قابل قبول ہے، پاکستانی عمارت کی تصاویر کا استعمال قابل مذمت ہے، سیول میں ہمارا سفارتخانہ معاملے کی تحقیقات کررہا ہے، پاکستان کی پالیسی شن چیانگ صوبے پر تبدیل نہیں ہوئی، شن چیانگ صوبے میں حالات چین کا اندرونی معاملہ ہے۔ فلسطین میں 21 مئی کو سیز فائر اعلان مثبت پیش رفت ہے، ہم مسئلہ فلسطین کے پائیدار اور مستقل حل کے حامی ہیں، فلسطین کا حل دو ریاستی حل میں ہی پنہاں ہے، فلسطین میں انسانی حقوق خلاف ورزیوں کی اقوام متحدہ سطح پر تحقیقات ہونی چاہیں۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستانی کے حکام ترکی کے ساتھ رابطے میں ہیں، پاکستان میں کرونا مثبت کیسز کی شرح میں تیزی سے کمی آرہی ہے، پاکستان میں بہتر حالات بارے ترکی کو آگاہ رکھے ہوئے ہیں، بھارتی سفارتکار بشمول فیملی ممبرز بارہ افراد پاکستان آئے، انکے پاس کورنا کے نیگیٹو رپورٹس تھیں ، ہم نے ایس او پی کے تحت انکے ٹیسٹ کرائے ، ان میں سے ایک خاتون کا کورونا مثبت آیا ، انکو ڈرائیور سمیت 14 دن کورنٹین کر دیا ہے۔