گلگت بلتستان، انتخابات میں پولنگ ختم، ووٹوں کی گنتی جاری

سکردو: گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں پولنگ ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے جس کے ساتھ ہی غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج آنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

گلگت بلتستان کے بیشتر علاقوں میں بارش اور برفباری کے باعث شدید سردی ہے لیکن سیاسی گرمی نقطہ عروج پر ہے۔ گلگت بلتستان کی 24 میں سے 23 نشستوں کے لیے ووٹنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک پر امن طریقے سے بلاتعطل جاری رہا۔ سرد موسم میں بھی لوگ اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے قطار میں کھڑے نظر آئے۔

گلگت کے مختلف مقامات پر ہوائی فائرنگ اور آتش بازی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور متوقع فتح یاب امیدواروں کے کارکن جشن منارہے ہیں۔تحریک انصاف کو 8 حلقوں، پیپلز پارٹی کو 7 اور مسلم لیگ (ن) کو 2 حلقوں میں برتری حاصل ہے۔

جی بی 1

پاکستان پیپلز پارٹی کے امجد حسین 1867 ووٹ لے کر آگے، آزاد امیدوار سلطان رئیس 469 ووٹوں کے ساتھ دوسرے اور پی ٹی آئی کے جوہر علی 403 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر ہیں۔

جی بی 2

پی ٹی آئی کے فتح اللہ خان 5220 ووٹ لیکر آگے ہیں، پی پی پی کے جمیل احمد نے 3071 اور ن لیگ کے حفیظ الرحمن نے 2100 ووٹ حاصل کیے۔

جی بی 4

اسلامی تحریک پاکستان (آئی ٹی پی) کے محمد ایوب نے 1943، پی پی پی کے امجد حسین نے 1655 اور پاکستان تحریک انصاف کے ذوالفقار علی نے 738 ووٹ حاصل کیے۔

جی بی 5

آزاد امیدوار جاوید علی منوا نے 2391، آزاد امیدوار ذوالفقار علی مراد نے 1230، ایم ڈبلیو ایم کے رضوان علی نے 162 اور پی پی پی کے مرزا حسین نے 70 ووٹ حاصل کیے۔

جی بی 6

پی ٹی آئی کے کرنل عبیداللہ بیگ 2134 ووٹ لے کر سب سے آگے، پی پی پی کے ظہور کریم ایڈووکیٹ 27 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

جی بی 7

پی ٹی آئی کے راجہ محمد زکریا خان 5290 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے، پی پی پی کے سید مہدی شاہ نے 4114، ن لیگ کے محمد اکبر خان نے 818 ووٹ حاصل کیے۔

جی بی 8

مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے محمد کاظم 7534 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر آئے۔ پی پی پی کے سید محمد علی شاہ 7146 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

جی بی 9

آزاد امیدوار وزیر محمد سلیم نے 5903، پاکستان تحریک انصاف کے فدا محمد نشاد نے 4445 اور پی پی پی کے وزیر وقار علی نے 2000 ووٹ حاصل کیے۔

جی بی 11

پاکستان تحریک انصاف کے سید امجد علی نے 4699، مسلم لیگ (ن) کے شبیر حسین 3059، آزاد امیدوار اقبال حسین نے 1225 ووٹ حاصل کیے۔

جی بی 12

پی ٹی آئی کے راجا محمد اعظم خان 5536 ووٹ کے ساتھ پہلے، پیپلز پارٹی کے عمران ندیم 4521 ووٹ لے کر دوسرے، مسلم لیگ ن کے محمد طاہر شگری 2261 ووٹ کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔

جی بی 17

جے یو آئی (ف) کے رحمت خالق نے 3227، پاکستان تحریک انصاف کے حیدر خان نے 2862 اور پی پی پی کے غفار خان نے 44 اور مسلم لیگ (ن) کے صدر عالم نے 41 ووٹ حاصل کیے۔

جی بی 22

آزاد امیدوار مشتاق حسین 6051 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر آئے، پاکستان تحریک انصاف کے محمد ابراہیم ثنائی نے 4945، پی پی پی کے محمد جعفر نے 2615 اور مسلم لیگ (ن) کے رضا الحق نے 614 ووٹ حاصل کیے۔

جی بی 23

پاکستان تحریک انصاف کی آمنہ بی بی نے 348، پی پی پی کے غلام علی حیدری نے 120 جبکہ آزاد امیدواروں امان اللہ نے 232 اور عبدالحمید 135 ووٹ حاصل کیے۔

جی بی 24

پی پی پی کے محمد اسماعیل 6206 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے۔ پاکستان تحریک انصاف کے سید شمس الدین نے 5361 اور مسلم لیگ (ن) کے محمد ابراہیم تبسم نے صرف 1 ووٹ حاصل کیا۔

اہم جماعتیں

انتخابات میں تحریک انصاف، مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی سمیت کئی جماعتیں میدان میں ہیں تاہم پی ٹی آئی، (ن) لیگ اور پی پی میں کاٹنے کا مقابلہ ہوا جب کہ آزاد امیدوار بھی اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔

پولنگ اسٹیشنز اور سیکیورٹی

گلگت بلتستان میں 10 اضلاع میں ایک ہزار 161 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے جن میں سے 418 اسٹیشنز کو انتہائی حساس جبکہ 311 کو حساس قرار دیا گیا۔ امن وامان قائم رکھنے کے لیے پولنگ اسٹیشنز پر 15 ہزار 900 سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے۔

کورونا سے بچاؤ

کورونا وبا کے باعث پریذائیڈنگ آفیسرز کو پولنگ سامان کے ساتھ کورونا سے بچاؤ کے لئے ماسک اور ہینڈ سینی ٹائزر بھی خصوصی طور پر فراہم کیے گئے۔

ووٹرز

کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 7 لاکھ 45 ہزار 361 ووٹرز ہے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 53 ہزار اور خواتین ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 40 ہزار ہے۔ خواتین ووٹرز نے بڑی تعداد میں پولنگ میں حصہ لیا۔