کرتب دکھانے والا دنیا کا پہلا انسان بردار ڈرون

کروشیا: دنیا کا پہلا ڈرون بنایا گیا ہے جس میں ایک انسان کے بیٹھنے کی جگہ بنائی گئی ہے اور یہ پہلا ڈرون ہے جو باقاعدہ طیاروں کی طرح کرتب اور ہوابازی کے مظاہرے دکھاتا ہے ۔

اسے ایئروبیٹک ملٹی کاپٹر کا نام دیا گیا ہے جس میں 12 روٹر لگے ہیں۔ انہی روٹر کی بدولت یہ ہوا میں پلٹتا اور جھپٹتا ہے ۔ یہاں تک کہ یہ خطرناک کرتب بھی دکھاتا ہے اور اسٹنٹس کا مظاہرہ کرتا ہے۔ کاربن فریم سے بنے اس ڈرون کے 6 وسیع بازو ہیں جو اسے سریع الحرکت بناتے ہیں۔

ڈرون کو ایک مقابلے کے لیے تیار کیا گیا ہے جس کا ڈھانچہ یا چیسِس خاص بادحرکیاتی انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے۔ درمیان میں ایک سیٹ لگی ہے جس پر پائلٹ کی بجائے عام آدمی بیٹھ سکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پورا طیارہ گراؤنڈ سے کنٹرول ہوتا ہے ۔ زمین پر موجود ڈرون کے ماہر ریموٹ کنٹرول سے ڈرون کو کنٹرول کرتے ہوئے مقابلے میں شامل ہوتے ہیں۔

یہ ڈرون کروایشیا میں بنایا گیا ہے جو بہت غیرمعمولی کرتب دکھاتا ہے ۔ ابتدائی پرواز میں کسی مسافر کی بجائے ایک ڈمی کو بٹھایا گیا تھا۔ ڈرون اڑانے والی ٹیم نے ایسے کرتب دکھائے جو اس سے پہلے کبھی بھی ڈرون سے ممکن نہ تھے۔ اس موقع پر ڈرون چیمپیئن کے سربراہ ہربرٹ ویرائدر نے کہا کہ پہلی مرتبہ کرتب دکھانے والا ڈرون بنایا گیا ہے لیکن اگلے مرحلے میں ڈرون پائلٹ بھی بھرتی کئے جائیں گے۔

لیکن اب تک یہ نہیں بتایا کہ پائلٹ کی تربیت کب شروع ہوگی اور کب وہ ڈرون اڑاسکیں گے۔ ان سب کے باوجود اس ڈرون کا عملی مظاہرہ دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں