ہوم ورک کیوں نہیں کیا… باپ نے بیٹے کو بھکاری بنا دیا

شنگھائی: سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک خبر سے معلوم ہوا ہے کہ ایک 10 سالہ بچہ شنگھائی ریلوے اسٹیشن پر بھیک مانگ رہا تھا لیکن وہ پیشہ ور بھکاری نہیں تھا بلکہ ہوم ورک نہ کرنے پر، سزا کے طور پر، اس کے والد نے اسے بھکاری بنا دیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق، چند روز پہلے شنگھائی پولیس کو معلوم ہوا کہ چھوٹی عمر کا ایک بچہ وہاں کے مقامی ریلوے اسٹیشن پر ہاتھ میں کشکول لیے، گھٹنوں کے بل بیٹھا ہے اور ہر آنے جانے والے سے بھیک مانگ رہا ہے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس نے اس بچے کو حراست میں لیا اور تھانے لے گئی۔

جب اس بچے سے پوچھ گچھ کی گئی تو معلوم ہوا کہ وہ اسکول سے ملنے والا ہوم ورک نہیں کرتا تھا جس پر اس کے والد کو شدید غصہ تھا۔ آخرکار تنگ آکر انہوں نے اسے انوکھی سزا دینے کا فیصلہ کیا اور کشکول لے کر بھیک مانگنے کےلیے شنگھائی ریلوے اسٹیشن کے دروازے پر کھڑا کردیا۔

جب اس بچے کی ماں کو بلوایا گیا تو اس نے بھی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا کہ ہوم ورک نہ کرنے پر اس بچے کی استانیاں بار بار شکایت گھر بھجواتی تھیں۔ بچے کو بہت سمجھایا گیا لیکن وہ اپنی عادت سے باز نہ آیا جس پر زِچ ہو کر اس کے باپ نے سزا کے طور پر اسے بھکاری بنانے کا فیصلہ کیا تاکہ اسے ان پڑھ رہ جانے کی صورت میں بھکاریوں والی زندگی کا حقیقی معنوں میں ادراک ہوسکے۔ ’’میں اس طرح کی سزا کے سخت خلاف ہوں لیکن شوہر کی مرضی کے آگے میری ایک نہ چلی،‘‘ بچے کی ماں نے کہا۔

پولیس نے وارننگ دے کر اس بچے کو اس کی ماں کے ساتھ گھر واپس بھیج دیا۔ چین کی ایک مقامی ویب سائٹ نے یہ خبر تو جاری کردی لیکن صحافتی اخلاقیات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بچے اور اس کے والدین سے متعلق کچھ نہیں بتایا گیا کہ وہ اصل میں کون ہیں۔

واضح رہے کہ اس عمر کے بچوں کو سزا دینے کا مقصد انہیں نصیحت کرنا ہوتا ہے نہ کہ ان کی عزتِ نفس مجروح کرتے ہوئے ان کی شخصیت کو مسخ کرنا۔ یہی وجہ ہے کہ بچے کے باپ کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کیونکہ ہوم ورک نہ کرنا اگرچہ کوتاہی ضرور ہے لیکن یہ کوئی ایسا جرم ہر گز نہیں کہ جس کی سزا کے طور پر بچے کو بھکاری بنا کر ریلوے اسٹیشن پر کھڑا کردیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں