بیرونی پھیپھڑوں کی بدولت زیرِ آب تیرتے ہوئے آکسیجن خود بنائیے

آسٹریا: ہم جانتے ہیں کہ زیرِ آب اسکوبا ڈائیونگ کے لیے ایک جانب تو بھاری بھرکم آلات درکار ہوتے ہیں تو دوسری جانب کئی طرح کے سرٹیفکیٹس کے بعد ہی پانی میں اترنے کی اجازت ملتی ہے لیکن اب ایک دلچسپ ایجاد آپ کو تیراکی کے دوران ہوا بنا کر دے گی۔

اسے ’ایگزو لنگ‘ یعنی ’بیرونی پھیپھڑوں‘ کا نام دیا گیا ہے۔ جب تک کوئی پیراک زیرِ آپ حرکت کرکے آگے بڑھتا رہتا ہے یہ اس کے لیے ہوا تیار کرتا رہتا ہے۔ ٹیکنالوجی کی تفصیلات کے ایگزولنگ ایک چھوٹے پائپ کے ذریعے ایک ہوا بھرے بیگ سے جڑا رہتا ہے جو پانی کی سطح پر تیرتا ہوا آپ کے ساتھ ساتھ آگے بڑھتا رہتا ہے۔

پائپ سطح آب سے نیچے آتے ہوئے آپ کے سینے پر لگے پلاسٹک کے شفاف ڈبے سے جڑا ہوتا ہے اور اس کے اندر ربڑ سے بنا غبارے نما بلیڈر ٹانگوں کی حرکت سے پھیلتا اور سکڑتا ہے۔اس طرح اوپر تیرتے ہوئے بیگ سے ہوا پائپ کے ذریعے اندر پہنچتی رہتی ہے جو منہ کے ذریعے تیراک کو آکسیجن فراہم کرتی ہے۔ اس طرح حرکت سے یہ پورا نظام آپ کے لیے ہوا کشید کرتا ہے۔

اسے ایک ماہر جوئرگ ٹراگشنگ نے ڈیزائن کیا ہے جن کے مطابق ایگزولنگ لامحدود وقت کے لیے آکسیجن فراہم کرتا ہے۔ آپ کو آکسیجن صرف اسی وقت ملنا بند ہوجاتی ہے جب آپ خود حرکت چھوڑ دیتے ہیں تاہم یہ نظام محدود ہے اور اس کے ذریعے آپ صرف 5 میٹر گہرائی میں ہی جاسکتے ہیں۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ پانی کی گہرائی کے ساتھ ساتھ دباؤ کے وجہ سے مسلسل ہاتھ پاؤں چلانا مشکل سے مشکل تر ہوجاتا ہے اور یوں پیراک ڈوب بھی سکتا ہے۔ اسی بنیادوں پر یہ اسنارکلنگ سے بہتر ہے اور اسکوبا نظام سے بہت پیچھے ہے۔

اس نظام کو پانی کے اندر چھوٹے کاموں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جن میں سوئمنگ پول سے پانی نکالے بغیر اس کی مرمت وار جھیلوں وغیرہ میں تحقیق شامل ہے۔پورے ایگزولنگ کا وزن صرف ساڑھے 3 کلو گرام ہے۔ انجینئروں نے اس کا پہلا نمونہ کامیابی سے آزمایا ہے تاہم اس کی قیمت 550 ڈالر تک ہوسکتی ہے۔