بدترین شکست کے بعد پاکستانی ٹیم کیلئے مصباح الحق نے بڑا فیصلہ کر لیا

لاہور : آسٹریلیا سیریز میں پاکستانی ٹیم کی بدترین کارکردگی کے باوجود چیف سلیکٹر و ہیڈ کوچ مصباح الحق اور بولنگ کوچ وقار یونس نے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز موجودہ ٹیم کو ایک اور موقع دینے کی حمایت کرتے ہوئے کہاہے کہ آسٹریلیا کا دورہ ہمیشہ مشکل ہوتا ہے اور وہاں اسپنرز کے لیے پرفارم کرنا آسان نہیں ہوتاٹیم کی کارکردگی سے متعلق اپنے ایک بیان میں چیف سلیکٹر ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کہا کہ آسٹریلیا کا دورہ ہمیشہ مشکل ہوتا ہے اور وہاں اسپنرز کے لیے پرفارم کرنا آسان نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کی ٹیم اپنی کنڈیشنز میں بہت بہتر تھی مگر ہماری بیٹنگ لائن اپ کو وارنر کی طرح لمبی اننگز کھیلنا چاہیے تھی۔مصباح الحق نے اسپنر یاسر شاہ کی پرفارمنس کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی کامیابی میں یاسر شاہ کی کارکردگی ہمیشہ اہم رہی ہے اور امید ہے کہ یاسر شاہ سری لنکا کے خلاف اچھا کھیل پیش کریں گے۔سری لنکا سیریز کے حوالے سے انہوںنے کہاکہ سری لنکا سے سیریز بھی مشکل ہوگی کیونکہ ان کے پاس نوجوان بولنگ اٹیک ہے جو اچھا ہے لہٰذا ہمیں اچھے نتائج کے لیے سری لنکا کے خلاف بہت محنت کرنا ہوگی۔

مصباح الحق نے کہا کہ اب بیٹھ کر دیکھیں گے کہ آئندہ کے لیے کیا لائحہ عمل اپنانا ہے، کوشش ہوگی ان لڑکوں کو ایک اور چانس دیں کیونکہ میں سری لنکا کے خلاف ٹیم میں ان لڑکوں کو موقع دینے کے حق میں ہوں۔دوسری جانب بولنگ کوچ وقار یونس نے کہا کہ آسٹریلیا کے دورے پر جن نتائج کی توقع کر رہے تھے وہ نہیں حاصل کرسکے، نوجوان ٹیم تھی اس عمر میں اتنی سنجیدگی نہیں آتی حالانکہ عمران خان اچھے بولر ہے مگر وہ دباؤ کا شکار ہوگئے۔

وقار یونس نے کھلاڑیوں پر بھروسے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے 35 سال کرکٹ میں گزارے، ان لڑکوں کو وقت دیں کیونکہ ان لڑکوں کو ایک یا دو ٹیسٹ میچ پر باہر کرنا زیادتی ہوگی۔انہوںنے کہاکہ میں اپنا بیان نہیں بدلوں گا، یہی لڑکے مستقبل میں پاکستان کا اثاثہ ہیں، شاہین آفریدی کی مثال سب کے سامنے ہے،ان لڑکوں کو 6 ماہ یا ایک سال کا عرصہ دیا تو بہترین نتائج ملیں گے۔