کیا پاکستان بھر میں 11دسمبر سے ٹیلی نار کی سروسز بند ہونے جارہی ہیں؟

اسلام آباد : ٹیلی نار پاکستان نے ناروے میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ملک میں اپنی سروسز بند ہونے سے متعلق افواہوں کو مسترد کردیا۔

نارویجین ٹیلی نار گروپ کی کمپنی ٹیلی نار پاکستان نے اس حوالے سے جاری اعلامیے میں 16 نومبر کو ناروے کے شہر کرسٹیان سینڈ میں پیش آنے والے واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور قرآن مجید کی بے حرمتی کی مذمت کی۔خیال رہے کہ 16 نومبر کے واقعے کے بعد پی ٹی اے سے منسوب ایک جعلی نوٹی فکیشن زیر گردش ہے جس میں کہا گیا تھا

کہ ٹیلی نار کی سروسز 11 دسمبر کے بعد پاکستان میں موجود نہیں ہوں گی۔جعلی نوٹی فکیشن میں زور دیا گیا تھا کہ تمام ٹیلی نار صارفین اپنے موبائل فون بیلنس جلد از جلد استعمال کرلیں اور ایزی پیسہ اکاؤنٹس میں موجود رقم کو بینک اکاؤنٹ یا کسی دوسرے نیٹ ورک پر منتقل کرلیں۔

نوٹس میں بتایا گیا تھا کہ اگر صارفین اپنا موبائل نمبر تبدیل نہیں کرنا چاہتے تو وہ 10 دسمبر تک اپنا نمبر کسی دوسرے نیٹ ورک پر تبدیل کرلیں تاہم گزشتہ روز ٹیلی نار کی جانب سے جاری اعلامیے میں سروس کی بندش کی افواہوں کو مسترد کردیا اور کہا کہ کمپنی پاکستان سے وابستہ ہے اور اسے لاکھوں پاکستانیوں کی خدمت کرنے پر فخر ہے۔

ٹیلی نار پاکستان نے کہا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے بھی اس نوٹس کو مسترد کردیا۔اعلامیے میں کہا گیا کہ کمپنی ان افواہوں اور جعلی پیغامات کو نظر انداز کرنے پر صارفین کی مشکور ہے۔دوسری جانب پی ٹی اے نے بھی جعلی نوٹی فکیشن کو مسترد کیا اور عوام سے سرکاری ذرائع جیسا کہ پی ٹی اے کی ویب سائٹ یا سوشل میڈیا پیجز تک رسائی پر زور دیا۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ پی ٹی اے ایک موبائل کمپنی کے حوالے سے واٹس ایپ گروپوں میں گردش کرنے والے جعلی اشتہار سے آگاہ ہے۔پی ٹی اے نے کہا کہ واٹس ایپ گروپوں میں گردش کرنے والا اشتہار جعلی ہے، پی ٹی اے نے ایسا کوئی اشتہار جاری نہیں کیا، عوام سے گزارش ہے کہ ایسے جعلی پیغامات پر توجہ نہ دیں۔