مقبوضہ کشمیر میں جبر کے 103 روز، امریکہ نے بھارت کو کیاحکم دیا ؟

سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ظلم اور جبر کوایک سو تین روز ہو گئے۔ امریکی کانگریس کے انسانی حقوق کمیشن نے مقبوضہ وادی سے کرفیو ہٹانے اور مواصلاتی رابطے بحال کرنے کا مطالبہ کر دیا، برطانیہ کے سابق سفیر نے بھی مسئلہ کشمیر کو فوری حل کرنے پر زور دیا ہے۔

انٹرنیشنل فورمز پر مسئلہ کشمیر کی گونج، اقوام متحدہ میں برطانیہ کے سابق سفیر سر مارک لائل گرانٹ نے کہا ہے عالمی برداری مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں مدد کرے ورنہ مستقبل میں اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔امریکی کانگریس کے انسانی حقوق کمیشن میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، امریکی کمیشن نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے وادی سے پابندیاں اٹھانے اور صحافیوں کے داخلے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایک سو تین روز ہونے کے باوجود مقبوضہ وادی جگہ جگہ بھارتی فوجی تعینات ہیں، سری نگر سمیت تما م بڑے شہروں میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے برابر ہے۔بھارت کی پابندیوں اور سختیوں کے سامنے کشمیری قوم سیسہ پلائی دیوار بنے کھڑے ہیں، موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ معطل ہونے کی وجہ سے کشمیریوں کا ساری دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔