عبدالحکیم : جمعیت علمائے اسلام پاکستان (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمداللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم دو تین روز میں عوام کو سرپرائز دیں گے جو ملک و قوم کے مفاد میں ہوگا ہمارا سرپرائز اور تحریک انصاف کا 126 دن کا دھرنا مختلف ہے ہمارے آزادی مارچ میں اذان نماز قرآن پاک کی تلاوت نعت خوانی قرآن وسنت کی محفل کا نام ہے اور تحریک انصاف کے دھرنے میں ہر بات پر جھوٹ بار بار یوٹرن روزانہ اپنے مخالفین کو گالیاں غلیظ گفتگو نوجوان بچوں بچیوں کے ڈانس جھومر اور گانے رات کو فحاشی کے بازار گرم سول نافرمانی کا بول بالا اپنے ورکرز کو اداروں کے خلاف اکسانا پارلیمنٹ پی ٹی وی کو گالیاں اور حملے بجلی گیس کے بلوں کو سٹیج پر کھڑے ہو کر آگ لگانا عوام کو بل ادا کرنے سے منع کرنا انتظامیہ کو دھمکیاں اور ان پر تشدد جیسے واقعات انکی پہچان ہے اب عوام انکی اصلیت کو جان چکے ہیں اور وہ اب اس نالائق حکومت سے چھٹکارا چاہتے ہیں
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تبدیلی لانے کے دعویدار عمران نیازی اسمبلی کے اجلاس میں کتنی بار آئے جس اسمبلی کا کپتان غیر حاضر ہو اسکی ٹیم کی کارکردگی کیسے بہتر ہو گی جب عمران کرکٹ کھیلتا تھا تو کھلاڑی تھا اب سیاست میں اناڑی ثابت ہو رہا ہے اناڑی اور کھلاڑی ملک نہیں چلا سکتے انہوں نے کہا کہ جب قوم پر نااہل اور ناجائز حکمران مسلط کر دئیے جائیں تو وہ ملک کیسے ترقی کر سکتا ہے
پاکستانی قوم کا ہیرو نواز شریف جس کو بغیر کچھ ثابت ہوے جیل میں قید رکھا گیا اور سابق وزیر اعظم کی بیٹی کو اپوزیشن کے کردار سے دور رکھنے کیلئے گرفتار کیا گیا سابق صدر آصف علی زرداری کواسلئیے جیل بھیجا گیا کہ حکومت سینٹ الیکشن نہ ہار جائے یہ کیسا ملک ہے کہ جس میں سیاسی قیدیوں کو بروقت علاج کی سہولیات فراہم نہیں کیں جاتیں کیا اسمبلی سے غیر حاضر ہونا تبدیلی ہے کیا ملک ایسے ترقی کرتے ہیں 14 ماہ میں حکمران جماعت نے عوام کی بھلائی خوشحالی اور آے روز بڑھتی ہوئی مہنگائی پر قابو پانے کیلئے کیلئے کونسا بل پاس کیا کیا یہی تبدیلی ہے کہ جو حکومت کے خلاف بات کرے
اس پر کرپشن کا الزام لگا کر جیل میں ڈال دو انہوں نے کہا کہ ہمیں آزادی مارچ کرنے کی اجازت حکومت نے نہیں بلکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے دی ہے ہمارے اوپر حکومت کا کوئی احسان نہیں ہے حکومت نے تو اسلام آباد کو کنٹینر کا شہر بنا دیا ہے۔