نواز شریف نے کتنے ارب ڈالر دینے کی رضامندی ظاہر کی تھی؟ مریم نواز نے پوری ڈیل ہی الٹا دی، اہم انکشاف

لاہور(ویب ڈیسک ) سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹوں نے پہلے چار ارب ڈالر دینے کی رضامندی ظاہر کی تھی لیکن مریم نواز نے پوری ڈیل ہی الٹا دی۔اس حوالے سے قومی اخبار کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف چند روز میں بیرون ملک روانہ ہوں گے۔

نواز شریف کی رہائی سے متعلق پلی بارگین پر حسن اور حسین سے مشورہ کریں گے،ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریفنے برطانیہ میں اپنے بھتیجوں حسن اور حسین نواز سے ملاقات کے دوران انہیں اس بات پر راضی کرنا ہے کہ ساڑھے چھ ارب ڈالر کے عوض ان کے والد نواز شریف کی احتسابعدالت سے جان چھوٹ سکتی ہے۔بصورت دیگر ایسا نہ کیا گیا تو پھر شریف خاندان پر مزید مشکلات آ سکتی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے بیٹوں نے پہلے چار ارب ڈالردینے کی رضامندی ظاہر کی تھی جو کہ چار سال میں ادا کرنے تھے۔لیکن مریم نواز نے پوری ڈیل الٹا دی۔مگر اب ساڑھے چھ ارب ڈالر پر شہباز شریف نے ڈیل کروانے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔جب کہ دوسری جانب معروف صحافی کا کہنا ہے کہ شریف خاندان اور آصف علی زرداری تین تین بلین ڈالر دینے کو تیار ہیں اور دونوں کی طرف سے یہ پیشکش بہت ہی معتبر شخصیات وزیراعظم عمران خانکے پاس لے کر پہنچیں تھیں۔

عمران خان نے یہ بات سننے سے انکار کر دیا۔یہ پیشکش کرنے والوں میں کچھ پی ٹی آئی کے سفارشی لوگ بھی موجود تھے،لیکن عمران خان نے سب کو شٹ اپ کال دے دی ان میں سے ایک ایسی شخصیت تھی جس کی عمران خان بہت عزت کرتے ہیں تو ان کو عمران خان نے پیشکش قبول کرنے سے معذرت کی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں آفر ذاتی طور پر کسی این آر او کے طور پر قبول نہیں کروں گا۔یہ پرنسیپل فیصلہ ہے جس پر میں کبھی سمجھوتہ نہیں کروں گا۔عمران خان نے کہا کہ اگر اداروں میں کوئی پلی بار گین کا طریقہ کار موجود ہے تو اور وہ اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنا چاہتا ہے اور کی گئی کرپشن پرپیسے دینا چاہتا ہے تو وہ ٹھیک ہے لیکن مجھ سے این آر او کی کوئی توقع نہ کی جائے۔