لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو حمزہ شہباز کی گرفتاری سے روک دیا

لاہور (زرائع) لاہور ہائیکورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کی گرفتاری سے روک دیا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سردار شمیم احمد نے حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت کی درخواست پر اپنے چیمبر میں سماعت کی۔

سماعت کے دوران حمزہ شہباز کی طرف سے امجد پرویز ایڈووکیٹ اور صدر لاہور ہائیکورٹ بار حفیظ الرحمٰن چوہدری پیش ہوئے اور دلائل دیے۔وکیل شہباز شریف نے کہا کہ نیب کی ٹیم غیرقانونی طور پر حمزہ شہباز کو گرفتار کرنے کے لیے پہنچی جبکہ حمزہ شہباز نے عبوری ضمانت کی درخواست دائر رکهی ہے۔

انہوں نے موقف اپنایا کہ اگر حمزہ شہباز گرفتار ہوتے ہیں تو عبوری ضمانت کے لیے پیش ہونے کا آئینی حق ختم ہوجائے گا۔اس دوران چیف جسٹس کی جانب سے حمزہ شہباز کی زیر التوا عبوری ضمانت کی درخواست کا ریکارڈ طلب کیا گیا، جس پر اسسٹنٹ رجسٹرار جوڈیشل ریکارڈ لے کر عدالت عالیہ کے چیف جسٹس کے چیمبر میں پیش ہوئے۔

بعد ازاں عدالت نے ریکارڈ کو دیکھنے کے بعد حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے نیب کو ان کی گرفتاری سے روک دیا۔لاہور ہائیکورٹ نے اپنے عبوری حکم میں کہا کہ نیب 8 اپریل (پیر) تک حمزہ شہباز کو گرفتار نہ کرے۔