اسلام آباد (زرائع) اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر ضمانت قبل از گرفتاری کی علیحدہ علیحدہ درخواست دائر کردی۔
عدالت عالیہ میں سینئر وکیل فاروق ایچ نائیک کے توسط سے دائر کی گئی آصف علی زرداری کی اس درخواست میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین اور ڈپٹی ڈائریکٹر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ٹرائل مکمل ہونے تک نیب کو گرفتاری سے روکا جائے اور فوری طور پرعبوری ضمانت دی جائے۔
آصف زرداری کی درخواست میں کہا گیا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں اب تک 3 مرتبہ طلبی کے نوٹس موصول ہوچکے ہیں، معلوم نہیں کہ میرے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں اور نیب کسی بھی انکوائری میں مجھے گرفتار کر سکتا ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ اس معاملے میں گرفتاری سے بچنے کے لیے عدالت سے رجوع کرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، حفاظتی ضمانت 29 مارچ کو ختم ہورہی ہے لہٰذا ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے۔
ساتھ ہی آصف زرداری اور فریال تالپور کی اس درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ نیب کو ہمارے خلاف تمام انکوائریز کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔
یاد رہے کہ 15 مارچ کو کراچی کی بینکنگ عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کیس کی کراچی سے اسلام آباد منتقلی کی نیب کی درخواست منظور کرلی تھی اور ساتھ ہی آصف علی زرداری، ان کی ہمشیرہ فریال تالپور و دیگر ملزمان کی ضمانتیں واپس لیتے ہوئے زر ضمانت خارج کرنے کا حکم دے دیا تھا۔