زمین پھٹی نہ آسمان گرا،سگی بہن تین بھائیوں کی جنسی زیادتی کے قتل ،ہولناک انکشاف

ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی ریاست مدھیا پردیش میں 12 سالہ دلت لڑکی کے ریپ اور قتل کے الزام میں اس کے خاندان کے پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیاہے جن میں چار کو گرفتار کر لیا گیاہے جبکہ ایک شخص فرار ہے ، ملزموں میں لڑکی کے تین بھائی ، انکل اور آنٹی شامل ہیں ۔

بھارتی اخبار ” انڈیا ٹوڈے “ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست مدھیا پردیش کے ضلع ساگر میں یہ ہولناک واقعہ پیش آیا ہے ، پولیس کا کہناہے کہ گرفتارہونے والے افراد میں ایک ملزم چھوٹا بچہ ہے ۔ چھٹی جماعت کی 12 سالہ طالبہ کی گمشدگی کی رپورٹ 13 مارچ کو درج ہوئی تاہم اگلے دن اس کی لاش برکھڈی گاﺅں کے کھیتوں میں سے برآمد ہوئی ۔

پولیس نے واضح ثبوت نہ ہونے پر واقعہ سے متعلق معلومات دینے والے کیلئے دس ہزار روپے انعام کا اعلان کیا تاہم بعد ازاں اسے بڑھا کر 25 ہزار روپے کر دیا گیا ۔ساگر پولیس کے ایس پی امت سنگھی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ بچی نے دھمکی دی تھی وہ ساری صورتحال کا پولیس کو بتائے گی جس پر بچی کو قتل کر دیا گیا اور اس کا سر دھڑ سے الگ کر دیا گیا اور لاش کو کھیتوں میں پھینک دیا گیا ۔

پولیس کا کہناہے کہ لڑکی کی آنٹی اس واقعہ سے مطلع تھی لیکن اس نے ہمسایوں کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے پولیس کو گمراہ کرنے کی کوشش کی لیکن تحقیقات میں ان کے ہمسائے معصوم ثابت ہوئے ۔ پولیس کا کہناتھا کہ بعد ازاں ہمیں قتل اور ریپ کا شکار ہونے والی بچی کے 20 سالہ بڑے بھائی کے واردات میں ملوث ہونے کی معلومات ملیں ۔

جب پولیس نے لڑکی کے 19 سالہ بھائی سے اس بارے میں تفتیش کی تو اس نے جرم کا اعتراف کر لیا ۔ پولیس کا کہناتھا کہ ایسا لگتاہے کہ لڑکی کا بڑا بھائی اسے پہلے بھی جنسی زیادتی کا نشانہ بناتا رہاہے ، اس دن ہر کوئی کام سے باہر گیا ہواتھا جبکہ 12 سالہ بچی اور اس کا بڑا بھائی گھر پر تھا ، اس نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ۔

اسی دوران اس کے باقی دونوں بھائی بھی آ گئے اور انہوں نے بھی اپنی بہن کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تاہم بات یہاں ختم نہیں ہوئی بلکہ لڑکی کا انکل بھی ان کے گھر آپہنچا جس کی عمر لگ بھگ 40 سال ہے ، اس نے ابتدائی طور پر تینوں لڑکوں کو کھینچتے ہوئے پیچھے ہٹایا اور بعد میں خود بھی اسے ریپ کا نشانہ بنایا ۔