اسلام آباد (ویب ڈیسک ) ظفر وال سیکٹر کے سرحدی گاؤں میں معمر شخص غلطی سے سرحد عبور کر گیا۔محمد اشرف ورکنگ باؤنڈری کے قریب کھیتی باڑی میں مصروف تھا کہ غلطی سے بھارتی بارڈر کی طرف گیا تو بھارتی فورسز نے 70 سالہ معمر شخص کو تحویل میں لے کر دہشت گرد قرار دے دیا۔
بھارتی میڈیا کی جانب سے معمر شخص کو دہشت گرد قرار دینے کی ناکام کوشش جاری ہے۔بی ایس ایف محمد اشرف کو دہشت گرد قرار دے کر بھارتی چینل پر دکھانے لگی ہے۔اشرف کے اہل خانہ نے حکومت سے محمد اشرف کو وطن واپس لانے کا مطالبہ کیا ہے۔جب کہ دوسری جانب منہ کی کھانے کے بعد بھی بھارت کا جنگی جنون کم نہ ہو سکا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی وزارت دفاع نے 220 افسروں کو سرحد پر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ویجیلنس ،ڈپٹی آرمی چیف کے دو نئے عہدے متعارف کروا دیئے گئےنئی دلی میں بھارتی فوجیوں کی تعداد میں بیس فیصد کمی کی جائے گی جب کہ انہیں بارڈر پر تعینات کیا جائے گا۔
اس سے قبل ایک رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ قابض بھارتی افواج کے الائونس میں 25000 روپے تک اضافہ کر دیا گیا۔قومی اخبار کی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیرمیں تعینات فوجیوں کو فضائی سفر کی اجازت دینے کے بعد فوجیوں کے رسک الاؤنٹس میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ نے مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی فورسز کے اہلکاروں کے لیے ہارڈ ایریا اور رسک الاؤنس میں خاطر خواہ اضافے کی منظوری دے دی ہے۔ انسپکٹر رینک تک کے بھارتی افسروں کا الاؤنس 9700 سے بڑھا کر 17300 روپے کر دیا ہے۔ جب کی انسپیکٹر رینک سے اوپر کے افسران کا الاؤنس 16900 روپے سے بڑھا کر 25000 روپے کر دیا گیا ہے