شام سے غیر ملکی افواج کے انخلاء کے شدت سے منتظر ہیں: عادل الجبیر

دبئی(العربیہ ڈاٹ نیٹ)سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ “ہم ایک ایسے نتیجے کے منتظر ہیں جو شام کی خودمختاری اور وحدت کو تحفظ دے اور وہاں سے غیر ملکی افواج کے انخلا کو یقینی بنائے”۔

مسٹر الجبیر شام کے معاملے کو زیر بحث لانے کے لیے عرب اور یورپی ممالک کے وزراء کی کانفرنس کے سلسلے میں برسلز میں ہیں۔ انہوں نے پیر کے روز اپنے بیان میں کہا کہ “ہم اپنے عرب برادران کے ساتھ ایک ایسے نتیجے کے واسطے مشاورت کر رہے ہیں جس میں بین الاقوامی قرارداد 2254 کا نفاذ شامل ہو”۔ سعودی وزیر نے باور کرایا کہ “یورپی اور عرب ممالک کو دہشت گردی اور شدت پسندی کے انسداد میں مشترکہ چیلنجوں کا سامنا ہے”۔

اس موقع پر عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے حل کے بغیر مشرق وسطی ہر گز مستحکم نہیں ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی حل شام کے بحران سے نکلنے کا واحد راستہ ہے۔

سفارتی ذرائع نے عرب روزنامہ “الشرق الاوسط” کو واضح کیا کہ یورپی ممالک نے بین الاقوامی قرارداد 2254 پر عمل درامد سے متعلق سیاسی عمل کے واسطے نچلی ترین حد پر شقیں وضع کرنے کا موقف اپنایا ہوا ہے۔

علاوہ ازیں یورپی اور ڈونر ممالک اپنے اس موقف پر بھی قائم ہیں کہ شام میں تعمیر نو میں شرکت ،،، سیاسی عمل میں پیش رفت اور دمشق میں حکومت کے ساتھ عرب ممالک کے معمول کے تعلقات کے ساتھ مربوط ہے۔

سفارتی ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ عرب ممالک کے درمیان اس امر پر موافقت پائی جاتی ہے کہ دمشق کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے حوالے سے انتظار کیا جائے۔ اس موقف کی کئی وجوہات ہیں جن میں سرفہرست شامی نظام کا یہ اعلان ہے کہ اس نے عرب لیگ میں واپسی کے لیے کوئی درخواست پیش نہیں کی۔ اس کے علاوہ سیاسی عمل کی راہ بالخصوص آئین ساز کمیٹی کی تشکیل میں بشار حکومت کی ہٹ دھرمی بھی اہم سبب ہے۔