امریکا نے غزہ اور لبنان میں قتل و غارت کیلئے اسرائیل کو مزید 8.7 ارب ڈالر کی فوجی امداد فراہم کردی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے لبنان اور غزہ میں جنگ بندی کے عالمی مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اُس نے اپنی فوجی مہم جوئی کو جاری رکھنے کیلئے امریکا سے مزید 8.7 ارب ڈالر کا امدادی پیکیج حاصل کرلیا ہے۔
پیکیج میں جنگ کے وقت کی ضروری خریداری کے لیے 3.5 ارب ڈالر شامل ہیں جو پہلے ہی موصول ہو چکے ہیں جبکہ 5.2 ارب ڈالر فضائی دفاعی نظام کیلئے مختص کیے گئے ہیں جن میں آئرن ڈوم اینٹی میزائل سسٹم اور ایک جدید لیزر سسٹم شامل ہے۔
دوسری جانب امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کا کہنا ہے کہ امریکا اسرائیل کو فوجی امداد فراہم کرتا رہے گا، اس سے فرق نہیں پڑتا کہ لبنان اور غزہ میں کیا ہورہا ہے۔
لائیڈ آسٹن نےکہا کہ ہم شروع سے اسرائیل کی مدد کررہے ہیں اور اسے وہ تمام ضروری چیزیں فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں جس سے وہ اپنے خود مختار علاقے کی حفاظت کر سکے، امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور نہ مستقبل میں آئے گی۔