سپریم کورٹ نے سرٹیفائیڈ آئین کو توڑنے والے عمران خان کو سزا کیوں نہیں دی؟ مریم نواز

Maryam Nawaz

مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے سرٹیفائیڈ آئین کو توڑنے والے عمران خان کو سزا کیوں نہیں دی؟

ن لیگ کے لائرز ونگ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ اللہ کا شکر ہے ہم الیکشن میں جانے سے نہیں ڈرتے ہم الیکشن کے لیے تیار ہیں لیکن ہم لیول پلیننگ فیلڈ چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ پہلے ترازو کے پلڑے برابر کرو پھر الیکشن کراؤ۔

مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف پر پاناما، ڈاکے اور چوری کے جھوٹے مقدمات درج کیے گئے، نواز شریف کے مقابلے میں عمران خان کو ابھی تک کسی نے انگلی بھی نہیں لگائی.

عمران خان جتھوں کی صورت میں عدالت پر حملہ آور ہورہا ہے مگر عمران خان کے ساتھ لاڈلے والا اور دوسروں کے ساتھ سوتیلے والا سلوک ہوتا ہے۔

انہوں ںے کہا کہ پی ٹی آئی کی ساری سیاست سہولت کاروں کے گرد گھومتی ہے جن کی باقیات عدلیہ میں موجود ہیں اور یہ ان پر تکیہ کیے بیٹھے ہیں.

ایک شخص نے پاکستان کے قانون کو پاؤں تلے روندا لیکن اسے پانچ منٹ میں ضمانت مل جاتی ہے، اب انہوں نے جوڈیشل اسٹیبلشمنٹ تلاش کرلی ہے۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ بشری بی بی نے توشہ خانہ کے تحائف بیچے، انہیں دبئی میں فروخت کیا گیا اگر آپ کا دامن داغ دار نہیں تو عدالت میں جواب دیں۔

مریم نواز نے کہا کہ سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ عمران خان نے آئین توڑا مگر سزا دیے بغیر گھر جانے دیا، سرٹیفائیڈ آئین کو توڑنے والے کو سزا کیوں نہیں دی؟ آئین توڑنے والے پر تو آرٹیکل سکس لگتا ہے،

کیوں عمران خان کے ساتھ لاڈلے والا سلوک ہوتا ہے؟ سپریم کورٹ کے فیصلے پر حکومت نے پٹیشن کیوں دائر نہیں کی؟ حکومت کا آئین توڑنے والے کے خلاف پٹیشن دائر نہ کرنا کمزوری ہے۔

انہوں ںے کہا کہ زمان پارک سے ریاست پر حملہ ہوا آئین اور قانون کہاں سورہا تھا؟ ہمارے گھروں پر حملے ہوئے، ہم نے سرینڈر کیا جھوٹی سزائیں بھگتیں.

جھوٹے مقدمات میں 100 سے زائد پیشیوں پر گئے مگر عمران خان کوتھوک کے حساب سے ضمانتیں دی جارہی ہیں۔

ن لیگ کی سینئر نائب صدر کا کہنا تھا کہ ایک شخص نے آئین کو بچوں کا کھیل سمجھ رکھا ہے، عمران خان نے اپنے دور حکومت میں بار بار قانون کی دھجیاں بکھیریں.

اپنے دور میں آئین سے کھیلنے والے کو آج آئین یاد آرہا ہے؟ آئین شکنوں کے منہ سے آئین و قانون کی باتیں اچھی نہیں لگتیں۔

انہوں ںے کہا کہ بیگمات اور بچوں کے کہنے پر عدالت کے فیصلے کیے گئے کیوں کہ جنرل (ر) باجوہ کہتے ہیں کہ بیگمات کے کہنے پر عدالت کے فیصلے ہوتے ہیں، باجوہ نے انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ عمران خان خطرناک شخص ہے۔