مناسک حج کا آغاز ہوگیا

ریاض: 60 ہزار عازمین نے مناسک حج کا آغاز کردیا اور منیٰ پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارکے مطابق سعودی عرب کے شہریوں اور وہاں مقیم غیرملکی افراد پر مشتمل 60 ہزار عازمین نے مناسک حج کا آغاز کردیا ہے، اور عازمین احتیاطی تدابیر کے ساتھ طواف قدوم ادا کرنے کے بعد قافلوں کی صورت منیٰ کے لیے روانہ ہو رہے ہیں۔

عازمین حج آج 8 ذی الحج کو منی میں یوم الترویہ گزاریں گے اور ظہر،عصر، مغرب، عشا اور پیر کی نماز فجر منیٰ میں ہی ادا کریں گے، جس کے بعد عازمین کے قافلے نو ذی الحجہ کو میدان عرفات پہنچیں گے اور حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کریں گے۔

سعودی انتظامیہ کے مطابق منیٰ میں ہر سال خیموں کا شہر آباد ہوتا ہے، تاہم امسال محدود حج کے باعث منیٰ کا ایک حصہ آباد ہوگا، اور اس سال منی میں حجاج کے لیے چھ ٹاورز اور 71 کیمپ یونٹس مخصوص کیے گئے ہیں، ٹاورز میں 5 ہزار اور خیموں میں 55 ہزار حجاج قیام کریں گے، جب کہ میدان عرفات میں بھی 60 ہزار حجاج کو ٹھہرانے کے لیے خیمے نصب کردیے گئے ہیں۔

گزشتہ برس کی طرح اس سال بھی کورونا وبا کے باعث سخت احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں۔ مناسک حج کے دوان رش اور ہجوم سے بچنے کے لیے عازمین حج کو گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے اور مرحلہ وار اپنی باری آنے پر ہر گروپ مناسک حج ادا کرسکے گا۔

واضح رہے کہ اس سال صرف سعودی شہریوں اور ملک میں مقیم غیر ملکی افراد کو حج کی اجازت دی گئی ہے۔ کُل 60 ہزار افراد حج کا فریضہ ادا کر رہے ہیں جس کے لیے ویکسینیشن اولین شرط ہے۔