صرف سوا لاکھ ڈالرمیں خلائی سفرکی ممکن بن گیا

بین الاقوامی فضائی کمپنی’Space Perspective‘ نے انسانی تاریخ میں پہلی بار انتہائی کم قیمت پر خلائی ٹور کرانے کی نئی پیش کش کی ہے۔ اسپیس پریسپکٹیو نے گرم ہوا کے غبارے کے ذریعے فضائی غلاف تک ایک لاکھ 25 ہزار ڈالر میں سیر کرانے کا اعلان کیا ہے۔

فلوریڈا میں قائم کمپنی کا مقصد نیپچون خلائی جہاز پر سوار ہو کر ایک “لگژری سفر کے تجربات کے نئے دور کا آغاز‘‘ کرنا ہے۔ یہ سفرایک کیپسول نما ہائیڈروجن سے چلنے والے ایک بڑا غبارے میں کیا جائے گا جو فضا کی بلندیوں تک تیر سکتا ہے۔اس خلائی سفر کے دوران مسافر گرم ہوا کے اس غبارے میں گھومنے والی کرسیوں اور پینورامک کھڑکیوں کی مدد سے زمین اور خلا کے نظاروں سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔

اس لگژری سفر کے دوران گرم ہوا کے غبارے میں مسافروں کے لیے ضروری سہولیات کا اہتمام کیا جائے گا۔ مشروبات کی تیاری کے لیے اس میں جگہ مختص کی گئی ہے جب کہ ٹوائلٹ بھی بنائے گئے ہیں۔

انفرادی اور گروپ بکنگ شروع کردی گئی ہے۔ توقع ہے کہ 2024 میں فلوریڈا میں ناسا کے کینیڈی اسپیس سنٹرسے یہ سفر شروع کیا جائے گا۔دیگر کمپنیاں عام اسپیس لائٹ مسافروں اورخلائی سفرپر بہت سے مطالبات پیش کرتی ہے، جہاں ہنگامہ آرا لانچوں کے لیے لاکھوں پاؤنڈ کے ایندھن کی ضرورت ہوتی ہے۔

اس نئے فضائی سفرمیں ایک ٹرپ میں صرف آٹھ افراد کے غبارے میں سوار ہونے کی گنجائش ہے۔ یہ غبارہ ساڑھے چھ سو فٹ اونچا ہے جو ہائیڈروجن گیس کے ذریعے خلا میں اڑنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

گذشتہ سال ایک ویڈیو پریس کانفرنس کے دوران اسپیس پریسپکٹیو کے ایگزیکٹوز جین پوینٹر اور ٹیپر میک کالم نے وضاحت کی کہ نیپچون خلائی جہاز تقریبا 6 گھنٹے کی پرواز میں تقریبا دو گھنٹے صرف 100،000 فٹ یا 18 میل کی اونچائی پر پہنچے گا۔