سوڈان کا ملزمان کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حوالے کرنے کا فیصلہ

سوڈان کی حکومت نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ جنگی جرائم کے مرتکب مطلوبہ ملزمان کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حوالے کیا جائے گا۔

سوڈان میں وفاقی امور کی خاتون وزیر بثینہ دینار نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ کابینہ نے ملزمان کو ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حوالے کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

اس سے قبل سوڈانی کابینہ کا 3 روز تک جاری رہنے والا طویل اجلاس ہفتے کے روز اختتام پذیر ہوا۔ اجلاس میں ملزمان کو بین الاقوامی عدالت کے حوالے کیے جانے کے علاوہ ملک میں سیاسی اور اقتصادی بحرانات کی درستی پر بھی غور کیا گیا۔

واضح رہے کہ مطلوبہ ملزمان میں معزول صدر عمر البشیر، ان کے وزیر دفاع عبدالرحيم محمد حسين اور ان کے وزیر داخلہ احمد ہارون شامل ہیں۔ اس فہرست میں دو مزید افراد علی کوشیب اور باغی عبداللہ بندہ بھی ہیں۔

احمد ہارون کو عمر البشیر کا دست راست شمار کیا جاتا تھا۔ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے 2007ء میں ہارون کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا۔ بعد ازاں 2008ء اور 2009ء میں مذکورہ عدالت نے معزول صدر عمر البشیر کے خلاف بھی گرفتاری کے دو وارنٹ جاری کر دیے۔ سال 2012ء میں سوڈانی وزیر دفاع عبدالرحيم محمد حسين کو بھی مطلوبہ افراد کی فہرست میں شامل کر لیا گیا۔

بین الاقوامی عدالت نے علی کوشیب پر 31 الزامات عائد کیے۔ ان میں دارفور میں جنگی جرائم کے علاوہ قتل، لوٹ مار اور عصمت دری شامل ہے۔