ایم ڈی نیسپاک اپنے وعدے سے مکر گئے ، احتجاجی انجینئرز کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز

لاہور (نیوز رپورٹر)ایم ڈی نیسپاک اپنے وعدے سے مکر گئے ، احتجاجی انجینئرز کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ،تفصیلات کے مطابق پاکستان کی سب سے بڑی کنسلٹینسی فرم نیسپاک کے انجینئرز نے اپنے دیرینہ مطالبات کے حق میں ایم ڈی سیکر ٹریٹ کے باہر پر امن احتجاج کیا۔ احتجاجی انجینئرز کا کہنا تھا کہ 2018ءسے تنخواہوں اور دیگر مراعات میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ بارہا انتظامیہ کی اس جانب توجہ دلائی گئی مگر کوئی شنوائی نہ ہوئی جس کے بعد احتجاج کا فیصلہ کیا گیا۔ نیچے سے آنے والے دباو ¿ سے مجبور ہو کر انجینئرز ایسوسی ایشن نے احتجاج کی کال دی مگر اس کا مقصد بھی ماضی کے احتجاجوں کی طرح بس گونگلوو ¿ں سے مٹی جھاڑنا تھا مگر اس بار حالات سے تنگ نوجوان انجینئرز نے احتجاج کے دوران نا صرف انتظامیہ بلکہ ایسو سی ایشن کی موقع پرست قیادت کے خلاف بھی نعرے بازی شروع کردی جو کہ انتظامیہ کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے اپنے لیے مراعات لیتے آئے تھے۔ احتجاجی انجینئرز نے مطالبہ کیا کہ ایم ڈی نیسپاک خود یہاں آئیں اور ہمارے مطالبات سنیں۔ ایم ڈی کے انکار کے بعد انجینئرز ایم ڈی آفس میں گھس گئے اور ان کو باہر آنے پر مجبور کردیا۔ ایم ڈی نے باہر آکر احتجاجی انجینئرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 24 جون کو ہونے والی بورڈ آف گورنرز کی میٹنگ میں ان مطالبات کو زیر غور لایا جائے گا جس کے بعد احتجاج ختم کردیا گیا۔گزشتہ روز انجینئرز کے جائز مطالبات ماننے اور ان پر عملدرآمد کی بجائے ایم ڈٰی نیسپاک نے احتجاجی انجینئرز کیخلاف انتقامی کاروائیوں کا آغاز کردیا اور کم از کم سات انجینئرز کو پرامن احتجاج کی پاداش میں شوکاز نوٹس جاری کر دئیے۔ حتجاجی انجینئرز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم ان ہتھکنڈوں سے گھبرانے اور خوفزدہ ہونے کی بجائے پر عزم ہیں اور حتجاجی انجینئرز نے کل دوبارہ احتجاج کی کال دے دی ہے۔ریڈ ورکرز فرنٹ نے بھی نیسپاک انجینئرز کے تمام مطالبات کی مکمل حمایت کا اعلان کر دیا اور نیسپاک انتظامیہ کی انتقامی کاروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ نیسپاک ایمپلائز کے تمام مطالبات فی الفور منظورکیے جائیں۔