کراچی: ملک بھر میں کورونا وائرس کے مزید 1049 مریض سامنے آئے ہیں، جاں بحق افراد کی تعداد 526 تک پہنچ گئی اور 6217 صحت یاب ہوچکے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا وائرس کے 10 ہزار 178 ٹیسٹ کیے گئے جب کہ ایک ہزار 49 افراد میں اس کی تصدیق ہوئی۔ اس طرح ملک بھر میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی مجموعی تعداد 23 ہزار 274 ہوگئی۔ ملک میں کورونا وائرس کے 6 ہزار 217 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 8693 ہے، سندھ میں 8640، خیبرپختونخوا میں 3499، بلوچستان میں 1495، گلگت بلتستان میں 386، اسلام آباد میں 485 اور آزاد کشمیر 76 میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد ہوگئی۔ ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 40 مریض زندگی کی بازی ہار گئے ہیں جو کہ ملک میں ایک دن میں ہونے والی ہلاکتوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 40 مریض زندگی کی بازی ہار گئے ہیں جس کے بعد اس وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 526 ہوگئی ہے۔
خیبرپختونخوا میں کورونا سے سب سے زیادہ 194 اموات ہوئی ہیں۔ سندھ میں 148، پنجاب میں 156، بلوچستان 21، اسلام آباد میں 4 اور گلگت بلتستان میں کورونا سے 3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جب کہ ملک بھر میں کورونا کے 143 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
سندھ حکومت نے اندرونِ شہر ٹرانسپورٹ سروس بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم انٹراسٹی ٹرانسپورٹ کی بحالی کے لیے ایس اوپی بنائی جائے گی۔
پنجاب، بلوچستان اور سندھ نے یکم جون سے تعلیمی ادارے کھولنے کی مخالفت اور خیبرپختونخوا نے حمایت کردی۔
دبئی سے پاکستان پہنچنے والے 209 پاکستانی شہریوں کوقرنطینہ سینٹرمنتقل کیا گیا تھا جن میں 180 افراد میں کورونا مثبت جبکہ 29 میں کورونا منفی کی تصدیق ہوئی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے ملازم کی سرکاری اور نجی لیباریٹری کی کورونا ٹیسٹ رپورٹ میں تضاد سامنے آیا ہے۔
کورونا وائرس نے پمز اسپتال میں زیر علاج ایک اور مریض کی جان لے لی ہے جس کے بعد پمز میں اس وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 14 ہوگئی ہے۔
کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔
سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔
پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔