کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد پاکستان میں 2291 ہوگئی

کراچی: ملک بھر میں مزید 76 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد اس وبا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 2291 ہوگئی ہے۔

وفاقی وزارت صحت کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 76 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد اس وبا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 2291 ہوگئی ہے۔ اس وائرس سے زندگی کی بازی ہارنے والے افراد کی تعداد 31 ہوگئی ہے جب کہ 9 کی حالت تشویشناک ہے اور 107 نے اس کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی ہے۔

کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 845 ہوگئی ہے، سندھ میں 743 ، خیبر پختونخوا میں 276 ، بلوچستان میں 169 ، اسلام آباد میں 69 ، گلگت بلتستان میں 187 جب کہ آزاد کشمیر میں 9 افراد کورونا کا شکار ہیں۔

مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ عوام ، بجلی اور گیس کے واجبات 3 ماہ میں ادا کرسکتے ہیں اور تاخیر کا نقصان حکومت برداشت کرے گی۔

کیمبرج اسکول سسٹم نے پرائیویٹ امیدواروں سمیت بچوں کو بغیرا متحان کے پاس کرنے کی پالیسی جاری کردی ہے۔ بچوں کوکلاس ورک، اسائنمنٹس اوراداروں کے امتحانات کومدنظررکھ کرگریڈنگ کی ‏جائے گی جس کے لیے کیمبرج انتظامیہ نے اسکولزسے بچوں کا متعلقہ ریکارڈ طلب کرلیا ہے

پی آئی اے کا خصوصی طیارہ چین سے مزید امدادی سامان لے کر پاکستان پہنچ گیا۔ طیارہ 52 ٹن امدادی سامان لے کر بیجنگ سے اسلام آباد پہنچا۔

دنیا بھر کی تمام تر سائنسی ارتقائی منازل کے حصول کے باوجود ’’کورونا وائرس‘‘ کے آگے جدید میڈیکل سائنس کی بے بسی اور لاچاری کے گھٹا ٹوپ اندھیرے میں نیچرو پیتھی ( طب قدیم )کی ایک روشن مثال ہے۔

کورونا وائرس کاشکار ہونیوالے سابق فوجی اہلکار نے وائرس کے علاج کے دنوں میں معاشرتی تنہائی میں رہنے کے اپنے مشاہدات بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنا بدترین خواب دیکھا ہے۔ یہ کورونا وائرس نہیں تھا ، لیکن طویل علاج کو تنہائی میں کرنا جس نے اسے ایک تلخ تجربہ بنا دیاتھا۔اگر آپ بیمار ہیں تو ، آپ کو اپنے آس پاس کے عزیزوں کی ضرورت ہے۔

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر اُبھری ہوئی پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے۔ گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں