پاکستان میں کورونا کیسز سے متاثر افراد کی تعداد 1296 ہو گئی

کراچی: ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1296 تک جاپہنچی ہے۔

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1296 ہوگئی ہے۔ سندھ میں کورونا کے 440 ، پنجاب میں 425 ، بلوچستان میں 131 ، خیبر پختونخوا میں 180 ، گلگت بلتستان میں 91، اسلام آباد میں 27 اور آزاد کشمیر سے 2 مریض ہے۔

گوزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کا کوئی مریض جاں بحق نہیں ہوا، ملک بھر میں اس مرض کے باعث زندگی کی بازی ہارنے والوں کی تعداد 9 ہے۔ سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں ایک ایک جب کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا 3،3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 23 مریض صحتیاب ہوگئے۔

سندھ اور بلوچستان میں مساجد میں نماز باجماعت اور جمعہ کے اجتماعات پر پابندی عائد کی ہوئی ہے جب کہ پنجاب میں محکمہ اوقاف نے جمعہ مبارک کے لیے ہدایت نامہ جاری کیا تھا جس کے مطابق نماز جمعہ میں بچوں، عمر رسیدہ اور بیمار لوگوں کو آنے پر پابندی عائد ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئی جی پولیس کو صوبے میں لاک ڈاؤن کو مزید سخت کرنے کی ہدایت کردی۔ انہوں نے کہا کہ لوگ ابھی تک شہر میں گھوم رہے ہیں، لوگوں کا تعاون عوام کی صحت کا ضامن ہے، اس لئے عوام لاک ڈاؤن اور حکومت کے فیصلوں کا احترام کریں، عوام کو ایک مرتبہ ان کے اپنے بچوں، خاندان اور صوبے اور ملک کے عوام کی صحت کی خاطر لاک ڈاؤن پر عمل کرنے کی درخواست کرتا ہوں۔

سندھ بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 440 ہوگئی، محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں کورونا وائرس کے 19 نئے کیس رپورٹ ہوئے، کراچی میں 11 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئے جو رابطوں کے ذریعے وائرس کا شکار ہوئے، حیدرآباد میں ایک شخص رابطے کے ذریعے کورونا وائرس سے متاثر ہوا، جبکہ لاڑکانہ میں مزید 7 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے جو ایران سے لاڑکانہ آئے تھے۔

صوبائی محکمہ صحت کے مطابق سندھ بھر میں کورونا وائرس سے اب تک 440 افراد متاثر ہوچکے ہیں، کراچی میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 164 ہوگئی، دادو سے ایک، حیدرآباد سے تین افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں، لاڑکانہ سے 7 اور سکھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 265 ہوگئی، سندھ بھر میں 14 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جنمیں سے ایک کا تعلق حیدرآباد اور 13 کا کراچی سے ہے، جبکہ ایک جانبحق ہوچکا ہے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے پیش نظرصرف نوٹی فکیشن نکالنے سے اجتماعات پر پابندی کا معاملہ حل نہیں ہوگا، اجتماعات کے معاملے پرعوام کوذہنی طورپرقائل کرنا پڑے گا، اتفاق ہوا ہے کہ مساجد میں اجتماعات کومحدود کیا جائے، تمام علما کرام اورصوبوں نے اتفاق کیا اجتماعات سے گریزکیا جائے۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ کورونا کے حوالے سے پاکستان چینی ڈاکٹرز کے علم، تجربے اور مہارت سے بھرپور استفادہ کرے گا۔

کورونا وائرس کی وجہ سے یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیاء خوردونوش کے لیے حکومت کے50 ارب اعلان کے باوجود اشیا کی قلت کا سامنا ہے۔ یوٹیلیٹی اسٹورز پر عملے کو فیس ماسک، گلوز اور ہینڈ سینی ٹائزر کی عدم فراہمی کے باعث عملے اور شہریوں کے کرونا سے متاثر ہونے کا شدید خدشہ ہے۔

پوری دنیا میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تفصیل

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں