کورونا وائرس نے امریکی ریاستوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، ہلاکتیں 100 سے تجاوز

واشنگٹن: امریکا میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے جس نے تمام ریاستوں نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور کیسز کی مجموعی تعداد ساڑھے 6 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

چین سے پھیلنے والا کورونا وائرس دنیا کے 166 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے جس کے بعد متاثرین کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 98 ہزار 543 ہوگئی ہے جس میں سے 82 ہزار سے زائد صحتیاب ہوئے ہیں جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 7988 ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق کورونا وائرس تمام ریاستوں میں پھیل چکا ہے اور ملک میں 104 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد تعداد 6 ہزار 515 تک جاپہنچ ہے۔ امریکی محکمہ صحت حکام کے مطابق عالمی وبا کے باعث 18 ریاستوں میں 100 ہلاکتیں بھی رپورٹ ہوچکی ہیں۔ وائرس کے باعث امریکی حکام نے عوام کو ہدایت کی کہ وہ اپنے آپ کو جتنا ہوسکے محدود رکھیں کیونکہ وائرس جلد ختم ہونے والا نہیں۔

آسٹریلیا میں بھی کورونا وائرس کے کیس تیزی سے بڑھ رہے ہیں جہاں متاثرین کی تعداد 539 ہوگئی ہے جس میں سے 8 ہلاکتیں بھی رپورٹ کی گئی ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر آسٹریلوی وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے تمام اجتماعات پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جب کہ تعلیمی ادارے، مارکیٹس، تفریحی مقامات اور دیگر سرگرمیوں پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

ادھر عالمی وبا سے برطانیہ کے اسپتالوں کوشدید مشکلات کا سامنا ہے۔برطانوی نیشنل ہیلتھ سروس کے مطابق وائرس کے باعث اسپتالوں میں معمول کے آپریشن 3 ماہ کے لیے منسوخ کردیے گئے ہیں جس کی وجہ کورونا کے مریضوں کے لیے بستروں کی فراہمی ہے۔ برطانوی نیشنل ہیلتھ سروس کی رپورٹ کے مطابق ہر ایک ہزار میں سے ایک برطانوی ممکنہ طورپرانفیکشن میں مبتلا ہے۔ اس حوالے سے مشیر برائے برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ 86 فیصد کورونا مریضوں کا پتا ہی نہیں چلتا،اس لیے ہر مشتبہ مریض کا کورونا ٹیسٹ لازمی ہونا چاہیے۔

چین کے بعد وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک اٹلی ہے جہاں کیسز کی تعداد 31 ہزار 506 ہوگئی ہے جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار 503 تک پہنچ گئی ہے۔

اٹلی کے بعد ایران وائرس کی زد میں ہے جہاں متاثرین کی تعداد 16 ہزار 169 ہے جس میں سے 5 ہزار 389 صحتیاب ہوگئے ہیں لیکن 988 افراد انتقال کر چکے ہیں۔ وائرس سے متعلق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہےکہ علم ہے آپ میں سےکئی کورونا کی وجہ سے پریشان ہوں گے،اس وجہ سے پریشانی یا الجھن کاشکار ہونا نارمل ہے مگر کورونا سے لڑتےہوئے ذہنی حالت درست رکھیں، ایک دوسرےکی مددکریں۔