بھارت،مقبوضہ کشمیرکی صورتحال میں حالیہ تبدیلیوں نے دو قومی نظریے کی تائیدکی ہے،صدر،وزیر اعظم

بابائے قوم کے یوم پیدا کے موقع پر اپنے اپنے پیغامات میں صدر اور وزیراعظم نے کہا ہے کہ بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال نے ایک مرتبہ پھر عظیم قائد کے اس عزم کی توثیق کی ہے کہ انتہا پسند ہندو مسلم اقلیت کو عزت اور وقاد کے ساتھ جینے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے پیغام میں کہا کہ قائداعظم ایک رہنما تھے جنہوں نے برصغیر کے مسلمان کی الگ شناخت ضرورت اور سیاسی سمت کا تعین کیا۔

انہوں نے کہا کہ عظیم قائد کی دور اندیشی اور وژن کا اندازہ آج بھی بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال سے لگایا جا سکتا ہے۔

صدر نے کہا کہ عظیم رہنما کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ہمیں متحد رہناچاہئے اور ان کے افکار پر پختہ یقین کا اعادہ کرنا چاہئے۔

وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ قائداعظم کے یوم پیدائش پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ ان کے ایمان اتحاد اور نظم و ضبط کے سنہری اصولوں پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا بھارتی آئین کے نام نہاد سیکولر ہونے کے دعوے کو دیکھ رہی ہے جہاں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور ظالمانہ کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا آج کے دن ہمیں مقبوضہ کشمیر کے مظلوم لوگوں کو ہرگز فراموش نہیں کرنا چاہئے جنہیں بی جے پی کی فسطائیت پسند حکومت کے ہاتھوں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا سامنا ہے۔

ادھر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج ہم اپنے قائد محمد علی جناح کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جو قانون اور انصاف پر یقین رکھتے تھے۔

آج ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ قائد اعظم عظیم سوچ کے مالک شخصیت تھے جنہوں نے دو الگ قوموں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

انہوں نے کہا کہ قائداعظم کے بدترین ناقدین نے 72 برس بعد یہ تسلیم کیا کہ ان کا نقطہ نظر صحیح تھا۔