فضائی آلودگی کی فہرست میں لاہور کا دوسرا نمبر،تعلیمی ادارے بند

لاہور/پشاور: صوبائی دارالحکومت لاہور گزشتہ روز بھی فضائی آلودگی کی فہرست میں دوسرے نمبر پر رہا، سموگ کے باعث تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ کل ہفتہ کے روز بھی چھٹی کی وجہ سے تعلیمی سر گرمیاں معطل رہیں گی،خیبر پختونخوا ہ حکومت نے سموگ پر قابو پانے کا حل نکال لیا

جس کے تحت پشاور کے نواحی علاقے میں 16 ہزار کنال پر مشتمل جنگل آباد کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کا اوسطا ًائیر کوالٹی انڈیکس 300 ریکارڈ کیا گیا، گلبرگ کا علاقہ 434 اے کیو آئی کے ساتھ آلودگی میں سرفہرست رہا، ائیر پورٹ سے ملحقہ علاقوں ک
اے کیو آئی 426، اپر مال کے علاقہ کا ائیر کوالٹی انڈیکس 314 ریکارڈ کیا گیا۔پنجاب اسمبلی اور چیئرنگ کراس کا اے کیو آئی 411، سندر انڈسٹریل اسٹیٹ 349 اور اقبال ٹاؤن 347 اور واہگہ کے سرحدی علاقوں میں ائیر کوالٹی انڈیکس 361 ریکارڈ کیا گیا۔

دوسری جانب سموگ سے بچاؤ کے لیے شہر کے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے جمعہ کے روز بند رہے جبکہ آ کل ہفتہ کے روزبھی تعطیل ہو گی۔خیبر پختونخوا ہ حکومت نے سموگ پر قابو پانے کا حل نکال لیا ہے، پشاور کے نواحی علاقے میں 16 ہزار کنال پر مشتمل جنگل آباد کرلیا گیا۔

ماہرین کے مطابق دھند جیسی نظر آنے والی سموگ میں سلفر، لیڈ، میتھین سمیت بڑی مقدار میں کاربن ڈائی آکسائیڈ موجود ہوتی ہے اور کاربن ڈائی آکسائیڈ پودوں کی غذا ہے، اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے پشاور سے 20 کلو میٹر کے فاصلے پر موجود گڑھی چندن میں 16000 کنال پر پودے لگا دیئے گئے

جس نے پشاور کو بڑی حد تک سموگ سے آزاد کرا لیا۔ماہرین کے مطابق گڑھی چندن میں اتنی بڑی تعداد میں پودے لگانے سے پشاور کے موسم پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں جن میں سے ایک بارشوں کا گزشتہ 30 سالہ ریکارڈ کا ٹوٹنا شامل ہے۔