120 برس سے عمودی رخ بہتا ہوا پراسرار درخت، ماہرین حیران

اوریگون: امریکا کی ایک خوبصورت جھیل میں درخت کا ایک تنا مسلسل 120 سال سے عمودی رخ کے ساتھ بہہ رہا ہے لیکن اس کی وجہ خود ماہرین بھی نہیں جانتے۔

اس درخت کے تنے کو ’اولڈ مین آف دی لیک‘ یعنی جھیل کا بوڑھا آدمی کہا جاتا ہے۔ جس جھیل میں یہ بہتا ہے وہ خود بھی ایک شہابِ ثاقب کے ٹکرانے سے بنی ہے اور یوں جھیل بھی کسی عجوبے سے کم نہیں۔ اس میں بہنے والا سفید اور اجاڑ درخت کا تنا شاخ در شاخ کھردرا ہوچکا ہے۔ پانچ سال میں یہ تیرتے ہوئے 400 میٹر آگے پہنچ چکا ہے۔

جب اس پر مزید تحقیق کی گئی تو ماہرین حیران رہ گئے کہ درخت کا یہ تنا صرف ایک دن میں چار میل تک دور جاتے دیکھا گیا ہے لیکن اس کے آگے بڑھنے کی وجہ کوئی نہیں جان سکا۔

اس درخت کی کاربن ڈیٹنگ کی گئی تو اس کی عمر 450 سال معلوم ہوئی جن میں سے 120 برس سے یہ جھیل میں موجود ہے جو دنیا کی نویں اور امریکا کی سب سے گہری جھیل ہے۔ ماہرین کے مطابق شاید یہ درخت لینڈ سلائیڈنگ سے پھسل کر جھیل میں آگر تھا لیکن یہ عین سیدھی حالت میں کھڑا ہے اور اس کی وجہ اب تک معلوم نہیں ہوسکی۔

طبیعیات کی رو سے یہ ممکن نہیں کہ پانی پر درخت کا تنا عمودی رخ پر تیرسکے یہی وجہ ہے کہ پانی میں درخت افقی حالت میں تیرتے رہتے ہیں۔ درخت کے تنے کی کل لمبائی 9 میٹر ہے اور اس کا قطر 61 سینٹی میٹر ہے۔