حکومت نے 59 کمپنیوں کے خلاف کارروائی کر کے کروڑوں مالیت کی ادویات ضبط کرلیں

اسلام آباد (زرائع) وفاقی وزیر برائے قومی صحت سروسز (این ایچ ایس) عامر محمود کیانی نے کہا کہ گزشتہ کچھ دنوں میں حکومت نے 59 کمپنیوں کی کروڑوں روپے مالیت کی 226 ادویات کو قبضے میں لیا ہے۔

پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’یہ کمپنیاں زیادہ سے زیادہ ریٹیل قیمتوں (ایم آر پیس) سے اضافی قیمتوں پر ادویات فروخت کررہی تھیں جس پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) کو ان کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہم قیمتوں میں اضافے کو برداشت نہیں کریں گے کیونکہ یہ براہ راست غریب عوام پر اثر انداز کرتی ہے۔عامر محمود کیانی کا کہنا تھا کہ ادویات کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافے میں ملوث دوا ساز کمپنیوں پر بھاری جرمانے عائد کیے گئے اور کراچی، لاہور اور پشاور میں ان کے خلاف آپریشن میں کروڑوں روپے کی ادویات کو قبضے میں لیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے ان ادویات کی مینوفکچرنگ کو بھی روک دیا ہے جو ایم آر پیز کے مقابلے میں زائد قیمتوں پر فروخت ہورہی تھی، اس کے علاوہ نہ صرف ان کمپنیوں پر جرمانہ عائد کیا جارہا بلکہ اضافی رقم بھی ان سے وصول کی جائے گی‘۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ روزانہ 65 ہزار صحت کارڈ پرنٹ کیے گئے ہیں اور سال کے اختتام تک تقریباً 5 کروڑ 50 لاکھ افراد مفت طبی علاج کے حصول کے قابل ہوں گے۔

علاوہ ازیں ڈریپ کے صوبائی دفاتر کی جانب سے فیڈرل ڈرگ انسپیکٹرز کو تجویز دی گئی کہ وہ ادویات کی قیمتوں کی تصدیق کریں اور اگر ادویات کی قیمتیں زائد پائیں تو ڈریپ ایکٹ 2012 اور ڈرگ ایکٹ 1976 کے تحت فوری کارروائی کی جائے۔