کراچی(ویب ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت پر قتل کی دھمکیوں کا الزام عائد کیا ہے۔ ٹوئٹر پر بیان میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میں نے کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے وزرا کی برطرفی کا مطالبہ کیا لیکن حکومت نے مجھے قتل کی دھمکیوں، نیب نوٹسز اور ملک دشمن قرار دیکر اس کا جواب دیا، تاہم ان میں سے کوئی بھی ہتھکنڈا مجھے اپنے اصولی موقف سے نہیں ہٹاسکتا۔
The government has responded to my demand to sack ministers associated with banned outfits by declaring me anti-state, issueing death threats & NAB notices. None of this deters us from our principle stand; form joint NSC parliamentary committee & act against banned outfits.
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) March 19, 2019
بلاول نے ایک بار پھر مشترکہ قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے اور کالعدم جماعتوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت چاہتی ہے کہ اپوزیشن انتہا پسندی اور کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن کو سنجیدہ کوشش سمجھے تو پھر ان کالعدم تنظیموں کو استثنی دینے کا وعدہ کرنے والے وزرا کو برطرف کرنا ہوگا۔
رہنما پی پی پی نے کہا کہ انتخابی مہم میں کالعدم تنظیموں کی حمایت حاصل کرنیوالوں کو برطرف کیا جائے، کابینہ میں ان وزرا کی موجودگی تک حکومتی دعوؤں کو کوئی بھی سنجیدہ نہیں لے گا،
ان تنظیموں کو مرکزی دھارے میں لانے کی کوشش کرنے والے اور ان کے تربیتی کیمپوں کی حمایت کرنے والوں کو وفاقی کابینہ سے نکالنا ہوگا۔
اس موقع پر بلاول نے شیخ رشید کی دفاع پاکستان کانفرنس کے جلسے سے خطاب اور اسد عمر کی انصار الامہ کے رہنما مولانا فضل الرحمن خلیل سے ملاقات کی ویڈیو و تصاویر بھی شیئر کیں۔